دُور کی بستیوں کی آوازیں : کولمبیا کے ویتُو آپُشنا کی شاعری

دُور کی بستیوں کی آوازیں

دُور کی بستیوں کی آوازیں : کولمبیا کے ویتُو آپُشنا کی شاعری

ترجمہ: یاسر چٹھہ

……………………………………

وے یُو (Wayuu)

ہم خاموش مُسرت ہیں:

چیونٹیوں کی محنت

خرگوشوں کی اٹھکیلی ہیں۔

ہم پُر سکون حُزن ہیں:

کراکل کی گہری نظر

چمگادڑ کی خواب ہیں

ہم اسی طور کی زندگی ہیں

عمر رسیدوں کے بیچ ہم بچے

دِکھتے اُفق کا چہرہ ہیں۔

……………………………………

جڑیں

ماؤں کے گاؤں کو جاتے رستوں پر سے

ہم دُور کی بستیوں کی آوازیں سنتے ہیں

جن آوازوں کو صرف کوئی پرسکون دل ہی سمجھتا ہے…

ہم پر کچھ ایسی نظریں گڑتی ہیں

جنہیں ہم صرف خوابوں میں دیکھیں گے

ہم اپنے کتنے آباء و اجداد کی موجودگی محسوس کرتے ہیں

جو ہمیں ہمارے رستوں کی خاک اور پتھروں سے بھٹکنے نہیں دیتے۔


ویتُو آپُشنا (Vito Apushana)  سنہ 1965 میں کرے پیا (Carraipia)، کولمبیا میں پیدا ہوئے۔ آپ شاعر، یونیورسٹی پروفیسر اور ٹیلی ویژن پروڈیوسر ہیں۔ آپ کی شاعری کو Casa de las Américas Prize سے نوازا گیا۔

ویتُو آپُشنا کی شاعری مُتخالف خیالات، کیفیتی سرحدات اور دو راہوں (intersections) کے حوالوں پر مبنی ہے۔ مثلاً، زبانی و تحریری ادب، ہسپانوی اور کوئیچا (Quechua) زبانیں، اور وے یُو (Wayuu) عوام اور مجموعی کولمبیائی معاشرہ وغیرہ۔ ایک روزن پر دو نظموں کے متن wordswithoutborders.org کے ویب سائٹ سے انگریزی زبان سے اردو میں ترجمہ کیے گئے ہیں۔

About یاسرچٹھہ 240 Articles
اسلام آباد میں ایک کالج کے شعبۂِ انگریزی سے منسلک ہیں۔ بین الاقوامی شاعری کو اردو کےقالب میں ڈھالنے سے تھوڑا شغف ہے۔ "بائیں" اور "دائیں"، ہر دو ہاتھوں اور آنکھوں سے لکھنے اور دیکھنے کا کام لے لیتے ہیں۔ اپنے ارد گرد برپا ہونے والے تماشائے اہلِ کرم اور رُلتے ہوئے سماج و معاشرت کے مردودوں کی حالت دیکھ کر محض ہونٹ نہیں بھینچتے بَل کہ لفظوں کے ہاتھ پیٹتے ہیں۔