سرفراز سخی
جمالِ ادب و شہرِ فنون

سونے پر سہاگہ

سونے پر سہاگہ از، سرفراز سخی وہ لوگ جو منظرِ عام پر آنے کے لیے شب و روز بے چین و مضطرب رہا کرتے تھے، اور کچھ جو اسی آس میں اپنی یاس کو رختِ […]

ڈاکٹر محمود حسن
مطالعۂ خاص و فکر افروز

کالا باغ ڈیم مہم جوئی کا سٹیج ہے

کالا باغ ڈیم مہم جوئی کا سٹیج ہے از، ڈاکٹر محمود حسن زندگی  اور پانی ایک دوسرے کے لیے  لازم و ملزوم ہیں۔ پانی زندگی کے لیے اس قدر ضروری ہے کہ دنیا کے گرم […]

سرفراز سخی
مطالعۂ خاص و فکر افروز

ووٹ کے تقدس کو پا مال ہونے سے بچائیں

ووٹ کے تقدس کو پا مال ہونے سے بچائیں از، سرفراز سخی ووٹ انگوٹھا اور نیلی چھاپ لگانا نہیں، نہ ہی کسی طور اس کے معنی انگشتِ نر پر مارکر سے سیاہ نشان لگوا لینے […]

موریشس کا ساحل
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

موریشس کا ساحل

موریشس کا ساحل از، آبیناز جان علی (موریشس) بحرِہند میں ایک نقطے کی مانند جزیرۂ موریشس اپنے خوب صورت ساحلوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ صاف و شفاف پانی اور سفید نرم ریت سے لطف […]

گاؤں سے عالمی گاؤں تک
مصنف اور تصنیف و تالیف: روزنِ تبصرۂِ کُتب

گاؤں سے عالمی گاؤں تک

گاؤں سے عالمی گاؤں تک از، قمر سبزواری نقل مکانی یا تو انسان کو بےحس کر دیتی ہے یا  ناسٹیلجیا کا شکار بنا دیتی ہے لیکن ایک حساس اور با شعور لڑکی نے جب اپنے […]

جناب صدر میری بیٹی پر رحم کیجیے
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

جناب صدر میری بیٹی پر رحم کیجیے

جناب صدر میری بیٹی پر رحم کیجیے ترجمہ از، ندیم عباس صدرِ محترم! میں ایک غریب آدمی ہوں۔ میرے پاس کچھ نہیں ہے سوائے ایک بیٹی کے۔ کنیزاں میری اکلوتی اولاد ہے۔ جب وہ بول […]

ملیر اور الیکشن
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

ملیر اور الیکشن دو ہزار اٹھارہ

ملیر اور الیکشن دو ہزار اٹھارہ از، آدرش حفیظ الیکشن کا دور دورہ ہے ساری جماعتیں زور و شور سے تیاریاں کر رہی ہیں۔ الیکشن کا موسم ابھی شروع ہی ہوا ہے چوں کہ رمضان […]

معاشرے کی جہالت
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

کہے آسکر وائلڈ سیانا، اخبار ہمیں معاشرے کی جہالت سے رُو شناس کرواتے ہیں

کہے آسکر وائلڈ سیانا، اخبار ہمیں معاشرے کی جہالت سے رُو شناس کرواتے ہیں از، مصطفیٰ کمال اب تک فقط جمود ہی لکھا گیا۔ وہ الفاظ لکھے ہی نہیں گئے جن کا لکھا جانا واجب […]

صاحب مضمون
جمالِ ادب و شہرِ فنون

طرز ہے شاگرد میں بھی ٹھیک ٹھیک استاد کی

طرز ہے شاگرد میں بھی ٹھیک ٹھیک استاد کی از، عطا تراب ”میں نے جو غزل تنقید کے لیے پیش کی تھی اور مکمل پرخچے اڑانے کا چیلنج دیا تھا اسے بہت سےلکھاریوں نے پسند […]