محمد بن قاسم قرونِ وسطیٰ کے ہینڈسم تھے

Yasser Chattha
یاسر چٹھہ

محمد بن قاسم قرونِ وسطیٰ کے ہینڈسم تھے

از، یاسر چٹھہ 

712 صدی ملی گرام میں ایک لڑکی نے خط لکھا۔

ابنِ قاسم فوراً سے پہلے وہاں بھیجے گئے کہ بچاؤ، بچاؤ۔ خط کا ترجمہ بعد میں کروانے کا کہا گیا۔

اور پھر…

آ کر انھوں نے لڑکی سے فیس بک پر دوستی کر لی۔

اِن باکس میں random clicks شیئر ہونے لگیں۔

خلیفوں کو اس بات کا پتا نئیں کِیویں مالُوم ہو گیا۔ اُنھوں نے اس بات کا بہت برا مانیا۔

ابنِ قاسم کو واپس بلا لیا گیا، اور ان کے ساتھ بہت الم غلم کیا گیا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں بوری بند عین غین بھی کیا گیا۔… اور بس پھیر کے نئیں پتا…۔

یہ وقت ہے اور وہ وقت ہے گا، اُودُوں سے حجازی ٹرک سروس فیس بُک پر ان کا ہر سال عرس مناتی ہے۔ سیاچن سے خاص طوری پر کاٹی کر لائی گئی گھاس سے دھواں دُھخایا جاتا ہے۔ سٹیٹس دھمال ڈالتے ہیں۔ اس بار کئی اِک ناعَرے مارے گئے کہ ابنِ قاسم کے مہاندرے سے ملتی جلتی تصویر کو سو روپے کے نوٹ پر لگایا جائے؛ اس سو روپے کا نوٹ بھی ہینڈسم ہو جائے گا۔


گو گیٹ اَیم، M.b.Q گو  از، سلمان حیدر 

چھوٹا منھ بڑی بات، یا بڑا مُنھ چھوٹی بات (طنز و مزاح)  از، یاسر چٹھہ

جنگ نامہ battle of the vegetables سبزی اور گوگل میپ  از، یاسر چٹھہ

خیام و سعدی اور سیاسی جھگڑا (طنز و مزاح)  از، نصیر احمد

مارک ٹوین کی کچھ ان مِٹ شگفتہ باتیں  از، ڈاکٹر غلام سرور


یہ کہانی ہے۔ اس پر جَھگ و جَھگ اور زلف و زلف ہونے سے پہلے افطاری کا انتظار کر لینا۔

مورَل آف دی سٹوری:

اگر اپنا ہیرو ہینڈسم نا ہو تو باہر سے کہیں سے بھی ہینڈسم قسم کا ہیرو پکڑ دھکڑ کر اپنا ہیرا بنا لینا ضرورت کی ماں کہلاتا ہے۔

از، کالُو حجازی والا

About یاسرچٹھہ 240 Articles
اسلام آباد میں ایک کالج کے شعبۂِ انگریزی سے منسلک ہیں۔ بین الاقوامی شاعری کو اردو کےقالب میں ڈھالنے سے تھوڑا شغف ہے۔ "بائیں" اور "دائیں"، ہر دو ہاتھوں اور آنکھوں سے لکھنے اور دیکھنے کا کام لے لیتے ہیں۔ اپنے ارد گرد برپا ہونے والے تماشائے اہلِ کرم اور رُلتے ہوئے سماج و معاشرت کے مردودوں کی حالت دیکھ کر محض ہونٹ نہیں بھینچتے بَل کہ لفظوں کے ہاتھ پیٹتے ہیں۔