
وباء کے بعد، کسی اور دیس اسے dystopia کہتے
حاکم علی کو دو دن بعد یہ خبر کی گئی کہ وہ قومی سلامتی کے پیشِ نظر کراچی، یعنی سیکشن 37 میں نہیں رہ سکتا؛ اسے یونٹ 4 کے سیکشن1 میں منتقل کیا جائے گا۔ مُنھ پر ڈال […]
حاکم علی کو دو دن بعد یہ خبر کی گئی کہ وہ قومی سلامتی کے پیشِ نظر کراچی، یعنی سیکشن 37 میں نہیں رہ سکتا؛ اسے یونٹ 4 کے سیکشن1 میں منتقل کیا جائے گا۔ مُنھ پر ڈال […]
ان افسانوں میں اظہر نے سیدھے سبھاؤ میں موجودہ زندگی کے المیے بیان کیے ہیں۔ موجودہ دور کے المیے کو بیان کرنا ایک گِھسا پٹا اور یُبُوست زدہ فقرہ لگتا ہے، لیکن اسے […]
تم کیوں نہیں پیچھا چھوڑ رہے اُن کا۔ نہ تم نے اُنھیں دیکھا؟ پھر کیوں اتنے باولے ہوئے جا رہے ہو اور برسوں ہوئے ہیں اُن کو گھر سے گئے ہوئے۔ مجھے تو کچھ یاد نہیں۔ […]
جب کہ میرا باپ ننگے پاؤں تپتی مٹی پر اینٹیں سینچ رہا تھا۔ اور میری ماں نے ہڈیاں توڑنے والے درد کے با وُجود کوئی چیخ پکار نہ کی کہ اس کی آہ و بکا میرے باپ کے […]
مدفن کی تلاش کہانی از، ظہیر عباس سورج کی اَدھ کھلی آنکھ ابھی غضب سے عاری تھی۔ وہ بَہ راہِ راست اسی کی طرف دیکھ رہے تھے۔ یہاں سے جو بھی مشرق کی سَمت دیکھتا […]
وہ پچھاڑیں کھا رہے تھے اور رو رو کر ہنس رہے تھے۔ جوزف کو یہ بھی یاد تھا کہ ان لوگوں کے جانے کے بعد وہ رات کی تاریکی میں سنسان کنارے پر ایک فراموش کردہ وجود کی […]
مخمور نگاہوں والی ماہکاں گائل ہو کر ایک طرف چل دی۔ بے خود اور سرشار وہ نو جوان سے ملنے لگی۔ نو جوان کالج کا طالبِ علم تھا۔ عشق کے داؤ پیچ اور درد نا تمام […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔