صرف دس منٹ تیز واک ، جلد موت سے دوری

صرف دس منٹ تیز واک

صرف دس منٹ تیز واک ، جلد موت سے دوری

بی بی سی اردو

ماہرین صحت کی جانب سے درمیانی عمر کے لوگوں کے لیے تجویز کی جا رہی ہے کہ وہ پیدل چلتے ہوئے اپنی رفتار قدرے تیز رکھیں کیونکہ زیادہ وقت تک حرکت نہ کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

حکومتی ایجنسی، پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 40 سال کی عمر کے بعد لوگوں کے کام کرنے میں بتدریج کمی دیکھی جاتی ہے۔ حکام کی تجویز ہے کہ 40 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں کو تیز رفتار سے چلنا چاہیے۔

ان کے مطابق روزانہ دس منٹ تک تیز چلنے سے جلد موت کے امکان میں 15 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔

تاہم ادارے کا اندازہ ہے کہ 40 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں میں 40 فیصد لوگ دس منٹ کی تیز واک کے لیے مہینے میں ایک دفعہ سے کم جاتے ہیں۔

اس عمل میں مدد کے لیے پبلک ہیلتھ انگلینڈ ایکٹوو ٹین نامی ایک مفت ایپ کی ترویج کر رہی ہے جو کہ اس بات کا ریکارڈ رکھتی ہے کہ کسی شخص نے کتنی دیر تیز رفتار کے ساتھ پیدل سفر کیا ہے اور یہ ایپ اسے بڑھانے کے لیے مشورے بھی دیتی ہے۔

ادارے کے ڈپٹی میڈیکل ڈائریکٹر جیری ہیریز کا کہنا ہے کہ ’میں خود جانتا ہوں کہ زندگی کی بھاگ دوڑ میں ورزش پیچھے رہ جاتی ہے۔ مگر دکانوں پر جانے کے لیے گاڑی کے بجائے پیدل جائیں یا کھانے کے وقفے کے دوران دس منٹ کی واک کر لیں۔ اس سے آپ کی زندگی میں کئی سال کا اضافہ ہو سکتا ہے۔‘

ایجنسی ڈاکٹروں کو اس بات کی ترغیب دینے کی تجویز دے رہی ہے کہ لوگ کم از کم تین میل فی گھنٹہ کی رفتار سے واک کریں۔