جنگ، پولیس مقابلہ، اور زندگی ویڈیو گیم نہیں ہوتی

Yasser Chattha

جنگ، پولیس مقابلہ، اور زندگی ویڈیو گیم نہیں ہوتی پیاریو…! 

جن جن لوگوں کی نواز شریف کے ملک سے باہر جانے پر رنج و اذیت کی ملی جلی کیفیت ہے، یہ بہت عمدہ، بہت بھلے، بہت دل والے انسان ہیں۔

(میرے پاس اور بھی لفظ تھے، لیکن رنج و اذیت کی رعایتِ لفظی کا سہارا لیا… آہ، مؤحد جب جھجک کر شرک کرتا ہو گا، تو یہی ہوتا ہو گا)

ان رنجیدہ خاطر لوگوں کی بیگم کلثوم نواز کی ہارلے سٹریٹ میں موجودگی، اور ان کی وفات سے چند دن پہلے کی ٹائم لائن اور تبصروں کی شہادت دیکھنا ان کے کردار کا بہت بھلا خاکہ سامنے لا سکتا ہے۔ ضرور دیکھیے۔ بغل بغل سے رام پیدا ہونے کے لیے مطلع صاف ہونے کا کافی امکان ہے۔

کوئی مشترک نشان و آثار نکل آئے تو اس کو اپنے نچلے ہونٹ کو اوپر والے دانتوں کی داہنی یا باہنی طرف سے دبا کر مسکرا کر بس جھٹک دیجیے۔

پتا نہیں یہ post script ہے، یا super script، یا Green script، یا پھر باقی ماندہ چھائے ہوئے رنگ کا سکرپٹ

اپنے بچپنے میں سمجھ نہیں آتی تھی کہ آخر جنگ میں، یا پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والے گِر چکے بد نصیب، اور ملزم کو ہسپتال کیوں لے جایا جاتا ہے۔ بھئی آپ اس کو پکڑنے کے لیے، یا پکڑ دھکڑ ڈالنے کے لیے جو اتنی محنت کی اسے “بس جان دیو سُو جی” کیجیے، اور دین و دنیا کی فلاح پائیے۔

تھوڑا بڑا ہوا تو کچھ کچھ جواب سمجھ آنے لگے… یہ وقفہ چند برس تک محیط رہا۔

اب چالیس کے پار نکلا ہوں تو ناں اب کسی سوال پر یقین ہے، نا کسی جواب پر، اور نا ہی کسی تشکیک پر نظر ٹھہرتی ہے… ۔

… اور اب لیجیے یہ ہے Ultra script…

پیارے لوگو، جنگ، پولیس مقابلہ، مقدمہ، زندگی اور موت ویڈیو گیم نہیں ہوتی۔ باقی آپ کی مرضی

از، یاسر چٹھہ 

About یاسرچٹھہ 240 Articles
اسلام آباد میں ایک کالج کے شعبۂِ انگریزی سے منسلک ہیں۔ بین الاقوامی شاعری کو اردو کےقالب میں ڈھالنے سے تھوڑا شغف ہے۔ "بائیں" اور "دائیں"، ہر دو ہاتھوں اور آنکھوں سے لکھنے اور دیکھنے کا کام لے لیتے ہیں۔ اپنے ارد گرد برپا ہونے والے تماشائے اہلِ کرم اور رُلتے ہوئے سماج و معاشرت کے مردودوں کی حالت دیکھ کر محض ہونٹ نہیں بھینچتے بَل کہ لفظوں کے ہاتھ پیٹتے ہیں۔