ڈیڈی، نظم از، سلویا پلاتھ : مترجم، ناہید ورک

ڈیڈی، نظم از، سلویا پلاتھ : مترجم، ناہید ورک

ڈیڈی، نظم از، سلویا پلاتھ : مترجم، ناہید ورک

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اب نہیں، مزید اب نہیں

اس تنگ و تاریک سیاہ جوتے میں پاؤں پھنسائے

بہ مشکل سانس لیتے ہوئے

میں نے تیس برس تک

خوف زدہ زندگی گزاری۔

ڈیڈی، مجھے تمہاری جان لینی ہی تھی۔
مگر اس سے پہلے کہ میں ایسا کرتی

تم اس دنیا سے چلے گئے ـــ

سنگِ مرمر کی طرح بھاری،

خدا کی طرح طاقت ور،

ایک بدصورت اور بھدے پاؤں والے

بھیانک مجسمے جیسا تمہارا وجود

فرسکو کی مُہر جتنا بڑا 1؎

برِاعظم کے ایک کونے سے لے کر

دوسرے کونے تک پھیلا ہُوا 2؎

جہاں نوسیٹ کے ساحل پر 3؎

نیلے پانیوں میں ہرے رنگ کی آمیزش

اُسے مزید حسین بناتی ہے،

میں تمہاری واپسی کی دعائیں مانگا کرتی تھی۔

مگر آہ، صد افسوس۔

پولینڈ کا شہر

جسے یکے بعد دیگرے جنگوں نے

ملیا میٹ کر کے ایک چٹیل میدان بنا دیا تھا۔

لیکن جرمنی میں اس شہر کا نام کوئی خاص نام نہیں ہے۔

میرے پولیک دوست کا کہنا ہے کہ

اس نام کے ایک یا دو درجن شہر تو ضرور ہوں گے۔

اس لیے میں کبھی ٹھیک سے یہ جان نہیں پائی

تمہاری جڑیں کس شہر سے جا کر ملتی ہیں،

میں تم سے کبھی بات نہیں کر پائی۔

زبان میرے تالو سے چِپکی رہی۔

یوں جیسے خار خار تار سے سلی ہو

میں، میں، میں، میں،

میں بہ مشکل بات کر سکتی تھی۔

مجھے ہر جرمن میں تمہارا چہرہ نظر آتا تھا۔

گندی، اور فحش زبان بولنے والا

شور مچاتی، دھواں اُڑاتی ریل گاڑی

کسی یہودی کے دھوکے میں

مجھے لے جا رہی ہے۔

جیسے یہودیوں کو ڈاکاؤ، آش وٹز، اور بلسن میں 4؎

اذیت ناک موت دینے کے لیے لے جایا جاتا تھا۔

میں یہودیوں کی طرح بات کرنا شروع ہو گئی تھی۔

شاید میں یہودی ہی رہی ہوں گی۔

ٹرول کی برفباری، 5؎

ویانا کی بیئر خالص نہیں رہیں۔ 6؎

اپنے خانہ بدوشی شَجَرے،

عجیب و غریب قسمت،

اور طوطا فال کے پتّوں کے ہمراہ

میں تھوڑی بہت تو یہودی ضرور رہی ہوں گی۔

میں تم سے ہمشہ خوفزدہ رہی،

تمہاری ایئر فورس والوں جیسی سخت طبیعت،

اور چہرے پر جمی تمہاری مونچھیں

اور گہری چمکیلی نیلی آنکھوں سے

میں ہمیشہ خوفزدہ رہی۔

ٹینک ڈرائیور، ٹینک ڈرائیور، اوہ تم ـــ 7؎

تم خدا نہیں تھے،

نازی پارٹی (سُواسٹیکا) کے درندے تھے 8؎

اس قدر بھیانک اور سیاہ

کہ تمہاری تاریکی آسمانی نور بھی سلب کر لے۔

عورتوں کو جرنیل، ڈکٹیٹر (فاشسٹ) لوگ پسند آتے ہیں، 9؎

احساسِ برتری کے مارے ہوئے

اپنے بوٹوں تلے چہرے روندنے والے سنگ دل لوگ

تم جیسے ظالم کی طرح سنگ دل۔

ڈیڈی، میرے پاس جو تمہاری تصویر ہے، اُس میں

تم بلیک بورڈ کے سامنے کھڑے ہو،

اپنی ٹھوڑی میں  شگاف لیے

جو تمہارے پاؤں میں ہونا چاہیے تھا

مگر یہ بھی تمہیں کسی شیطان سے کم ظاہر نہیں کرتا،

کسی بھی  طرح

اُس ظالم، اذیت پسند شخص سے کم ظاہر نہیں کرتا

جس نے میرے خوب صورت دھڑکتے دل کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔

میں دس برس کی تھی جب تمہاری موت ہوئی۔

بیس برس کی عمر میں، میں نے خود کُشی کرنے کی کوشش کی

تا کہ تمہارے پاس جا سکوں۔

میرا خیال تھا مجھے تمہاری ہڈیاں بھی اگر مل گئیں

تو میرے لیے کافی ہو گا۔

لیکن لوگوں نے مجھے مرنے سے بچا لیا،

اور زندگی کی طرف واپس لے آئے۔

اور پھر میں جان گئی تھی کہ مجھ کو کیا کرنا ہے۔

میں نے تمہارے نام کا بُت بنایا،

سیاہ لبادے میں ملبوس مائن کیمپف (ہٹلر) کی شکل والا بُت 10؎

جسے دوسروں کو اذیّت دے کر سکون ملتا تھا۔

اور میں نے  قبول ہے، قبول ہے

کا اُس سے عہد کر لیا۔

اس لیے ڈیڈی،

اب مجھے تمہاری کوئی ضرورت نہیں رہی۔

سیاہ ٹیلی فون کی تار اُس کی جڑ سے نکال دی گئی ہے،

اب آوازیں کیچوؤں کی صورت میں تار سے برآمد نہیں ہو سکتیں۔

اگر میں نے ایک شخص کا قتل کیا ہے،

تو یہ دو لوگوں کا قتل ہُوا ہےـــ

وہ خون آشام درندہ (ویمپائر)

جس کا دعویٰ تھا کہ وہ تم ہو

اور جو ایک برس تک میرا خون پیتا رہا،

اگر سچ پوچھو تو سات برس تک۔

مگر ڈیڈی، تم اب اطمینان رکھو۔

تمہارے موٹے سیاہ دل میں میخیں گڑی ہیں

اور گاؤں والے کبھی بھی تمہیں پسند نہیں کرتے تھے۔

تمہاری موت پر وہ خوشی سے رقص کرتے ہوئے

تمہاری لاش کو اپنے پیروں تلے کچل رہے ہیں۔

انہیں ہمیشہ سے یہ بات معلوم تھی کہ یہ خون آشام درندہ (ویمپائر) تم ہی ہو۔

ڈیدی، ڈیڈی، تم حرامی،

مجھے اب تمہاری ضرورت نہیں رہی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1؎:  Frisco Seal (سان فرانسسکو – کیلی فورنیا؛ امریکہ)

2؎:  Freakish Atlantic  پورے براعظم میں پھیلا ہُوا، بحرِ اوقیانوس سے لے کے بحرالکاہل تک

3؎:  Nauset ناسٹ – امریکی ریاست میساچوسیٹس کا ایک ساحلی خطہ

4؎:  ڈاکاؤ، بلسن (جرمن جنگی کیمپ) اور آش وٹز (پولش جنگی کیمپ)

5؎:  ٹرول کا خطہ کوہِ الپائن کے علاقہ میں واقع ہے جہاں شدید برفباری ہوتی ہے۔

6؎:  ویانا آسٹریا کا دارالحکومت ہے۔  اور ویانا بیئر جرمنی کے بارڈر کے نزدیکی علاقاجات میں آسانی سے دستیاب ہوتی ہے۔

7؎:  جنگی ٹینکوں کو چلانے والے  Panzer-man کہلاتے ہیں

8؎:  ہٹلر کے دورِ حکومت میں سواسٹیکا نازی پارٹی کا نشان تھا۔

9؎:  فاشسٹ ظالمانہ رویّوں کے مالک لوگ

10؎:  ہٹلر کی آپ بیتی پر مبنی کتاب کا نام مائن کیمپف تھا۔