ڈاکٹر رفیق سندیلوی کی نظم ”اگر مَیں واقعی غائب ہُوا ہوں“
کہانی ”ایک شب“ سے شروع ہوتی ہے۔ شب کا تعلق تنہائی، غور و فکر، مراقبے اور تخلیقی عمل سے ہے۔ ”گھومتی کُرسی“ نظم کے متکلم کے ابنُ السّبیل ہونے کی علامت بھی ہو سکتی […]
کہانی ”ایک شب“ سے شروع ہوتی ہے۔ شب کا تعلق تنہائی، غور و فکر، مراقبے اور تخلیقی عمل سے ہے۔ ”گھومتی کُرسی“ نظم کے متکلم کے ابنُ السّبیل ہونے کی علامت بھی ہو سکتی […]
طورِ تخلیق کار ضمیر قیس کے پاس ایک گہری اور روشن آنکھ موجود ہے اور وہ جانتا ہے کہ تخلیقی کرب میں مسلسل مبتلا رہنے والی آنکھ ہی اُس نظارے کو گرفت میں لا سکتی ہے […]
اپنے دائرۂِ اختیار سے باہر کسی کام کا انسان کو مکلّف نہیں ٹھیرایا گیا۔ ہر شخص یا جتھا اگر اصلاحی ایجنڈا لے کر حکومتیں تبدیل کرنے نکل کھڑا ہو تو یہ خانہ جنگی اور فساد کا سبب بنے گا۔ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔