کتابوں پر تبصروں، مصنفوں پر مضامین کا گوشہ
تانیثیت کا نیا دور
اک تیسرا دریچہ وا ہوا ہے، جہاں تانیثی ادب اور اس کی عورت کی سیر کہیں حمیرا اشفاق صاحبہ کرواتی ہیں۔ جس کا پہلا جملہ ہی قصہ تمام کرنے کو کافی ہے۔ ایک زمانے سے […]
کتابوں پر تبصروں، مصنفوں پر مضامین کا گوشہ
اک تیسرا دریچہ وا ہوا ہے، جہاں تانیثی ادب اور اس کی عورت کی سیر کہیں حمیرا اشفاق صاحبہ کرواتی ہیں۔ جس کا پہلا جملہ ہی قصہ تمام کرنے کو کافی ہے۔ ایک زمانے سے […]
اقبال فہیم جوزی کی شاعری سے مانوس ہونا پڑتا ہے؛ یا ممکن ہے یہ صرف میرا ہی تجربہ ہو۔ قرات اور شاعری کا ایک تعلق یہ ہو سکتا ہے کہ قاری شاعر کی فکر تک رسائی کی […]
ان کے ناولوں میں مردانہ اور نسائی کرداروں کی باطنی زندگی ایک سی الجھن اور کش مکش کا شکار نظر آتی ہے اور وہ برابری کی سطح پر کھڑے محسوس ہوتے سود و زیاں کے درمیاں […]
خالد فتح محمد کا نیا ناول، سود و زیاں کے درمیاں ناول نگاری کے باب میں منفرد تجربہ ہے۔ ناول کی کہانی پہلے صفحے سے ہی جکڑ لیتی ہے مگر آگے بڑھتے ہوئے سلسلہ ٹوٹ جاتا ہے۔ ایک اور کہانی شروع ہوتی ہے جو ایک خاص مقام پر آ کر رُک جاتی ہے اور وہیں سے ایک اور کہانی۔ […]
جب اپنے ناول کے مرکزی کردار کی روحانیت پر روشنی ڈالی تو اس کے آخر میں میری جانب سے ضراب حیدر کے سندھی ناول رنگ گرھن کے لیے در یافت سوال کو روحانیت کی تحدید جانا تھا اور واضح کرنا مناسب جانا کہ مرکزی کردار روحانیت آموز تو ضرور تھیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ non-political بھی تھیں […]
ناول گرد باد کا ایک مختصر جائزہ تبصرۂِ کتاب از، نعیم بیگ “میراثی ہونے سے انکار میرے دماغ میں بیٹھ گیا تھا۔ سو، دو سو، ہزار، دو ہزار، پانچ ہزار جانے کتنے برسوں سے میں […]
ہیرو کو ہیرو بنانے کے لیے عام انسانی صلاحیتیوں کو البتہ کافی نہیں سمجھا گیا۔ کہانی کے ہیرو میں یہ غیر معمولی صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ ماضی اور مستقبل کو اپنے دماغ کے پردے پر کسی فلم کی طرح دیکھ سکتا ہے۔ […]
تنہائی کے سو سال اور بے انت روحانی آزار از، عمران ازفر اردو ترجمے کی صورت اس ناول تنہائی کے سو سال کو اشو لال کے کم زور اور فتویٰ اساس مختصر دیباچہ کے ساتھ […]
کشن کے تجزیے کا آخری اور حتمی نتیجہ ابد سے لا موجود رہا ہے۔ ایک نکتہ سارے نکتوں کا خدا ہوتا ہے: فلاں کتاب اپنے کو پڑھواتی ہے اور آخری سطر تک۔ میر واہ کی راتیں پر ایسا مبالغہ، مبالغہ نہیں سنائی دیتا۔ […]
سفر نامہ رنگ برنگے شہر کو پڑھنے کے لیے جہاں رنگینئِ جذبات کی فراوانی درکار ہے۔ وہیں آپ کو مغربی تہذیب کی جاذبیت کی سِحَر انگیز کیفیت سے مشرقی تہذیب میں آنے کے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔