naseer ahmed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

تمھیں لکھنا نہیں چاہیے تھا

کچھ لوگ ناکام زندگی کے تھان کے تھان بھی کھول کر پھیلانے لگتے ہیں کہ دیکھو سارا مال ہی بے کار ہے۔ یہ مسلسل چلتا رہتا ہے اور کون ہر وقت جھگڑے کی بِناء پر کبھی کبھی ہم  بھی مٹی کے مادُھو اور صوفیانہ صفر ہو جاتے ہیں اور تب ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں کچھ بھی اچھا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ سب کارِ فضول اور الفت ناکام ہے۔ […]

Khalid Fateh Muhammed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

اسماعیل قادرے کی وفات 

سرمایہ دار ملکوں کے درمیان میں ایک کمیونسٹ معاشرہ تھا، ان کی غربت بھی اسی رومان کا حصہ تھا۔ سو البانیہ سے ایک اُنس تھا جسے اسماعیل قادرے نے معاشرے کی محرومیوں کو اپنے خطے کی اساطیر کے ساتھ جوڑا ہے جیسے خوب صورت لڑکی کی ناگ کے ساتھ شادی وغیرہ۔
[…]

Yasser Chattha
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

عید الاضحیٰ اور ذہنی سفر

بچے اُن پیارے سے جان وروں سے کھیلتے ہیں۔ انھیں کِھلاتے ہیں، پِلاتے ہیں، حقِّ دوستی نبھانے کے چلن سیکھتے ہیں۔ پسینے میں بھیگ جاتے ہیں تو انھیں اندر کمرے میں چند […]

سعودی عرب اور رسمِ ابراہیمی
سوشل میڈیا کی باتیں اور مکالمے

سعودی عرب میں عید الاضحیٰ پر قربانی کا کیسا کلچر

شہری زندگی میں یہ نا ممکن بات ہے کہ کوئی بھی شہری کسی بھی قسم کا قربانی کا جان ور شہر کے اندر لے آئے، گلیوں میں پِھرائے یا گھر میں باندھے۔ یہ معاملہ یہاں پر ایک جرم کی حیثیت رکھتا ہے۔  […]

Zaigham Raza
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

کاش میں ایسا سکول بنا سکتا

کاش میں ایک ایسا ادارہ یا سکول بنا سکتا جہاں سولہ جماعتوں کی بجائے کچھ ایسے درجے ہوتے جہاں کچھ پڑھانے کی بجائے سکھایا جاتا۔ سِکھانے والا بھی محض ایک بورڈ ہوتا […]

darwaza shor story urdu
جمالِ ادب و شہرِ فنون

دروازہ کہانی از عامر رفیق

اس نے اتنے بڑے گھروں کو ڈراموں اور فلموں میں تو دیکھ رکھا تھا لیکن ان کی وسعت کو کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔ لیکن آج حقیقی دنیا میں، پہلی بار، کسی باغ کی مانند پھیلے وسیع و عریض گھر میں بیٹھنے نے اسے بے تحاشا اپنی طرف متوجُّہ کیا اور اس کے اندر ہل چَل مچا دی […]

Naeem Baig
مطالعۂ خاص و فکر افروز

کیا اردو میں بڑا ادب تخلیق ہو گا؟

میرے سامنے ادب میں محب الوطن اور غیر محب الوطن ادیب و شاعر کی کوئی شرح ہے نا تخصیص۔ ادیب و شاعر‘ ادیب و شاعر ہوتا ہے۔ دنیا کے کسی خطے میں ہو یا کسی زبان کا ماہر […]

clothing history
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

سنہ 1875 اور 1885کے دوران پنجاب میں دیسی کپڑے کی صنعت پر برطانوی اثرات 

سسی/سوسی کی انگریزی نقل، جسے پنجاب میں بخارا کہتے تھے، اپنے شوخ رنگوں کی وجہ سے قصبوں میں دیسی اصل کی جگہ لے رہی تھی۔ ململ کی طلب انگریزی ‘مُزلِن’ سے پوری ہو رہ […]