naseer ahmed
مطالعۂ خاص و فکر افروز

سیاسی آرزو اور آرزو کی حقیقت کاری

ناجائز اقتدار کا یہی معاملہ ہوتا ہے۔ سفّاکی کے شکار لوگوں کے علَم بَردار بن کر سفّاکی سے اقتدار حاصل کرتے ہیں۔ پھر خوف میں مبتلا ہو جاتے ہیں کہ انتقام کا شکار نہ بن جائیں تو اپنے ناجائز اقتدار کو برقرار رکھنے کے […]

Naseer Ahmed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

لبرلز کا قحط اور پاکستان 

کارپوریشنز کے عروج کے بعد عالمی لبرلز کی ایک کثیر تعداد شدید جذباتیت کو اپنے مفادات کے تحفظ اور زندگی کے جواز کے طور استعمال کرنے لگی ہے۔ اس شدید جذباتیت کے یہا […]

simone de beauvoir
سوشل میڈیا کی باتیں اور مکالمے

جنسی عمل، فطرت اور ہم جنس پرستی

فطرت ہم سے تو کیا ہمارے تراشیدہ خداؤں سے کہیں زیادہ عقل مند ہے۔ اس نے شاید اسی مقصد کے لیے مخالف جنس میں جنسی کشش محسوس کرنے والے اور بچوں کی فیکٹریاں بننے پر […]

Yasser Chattha
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

عورت زمین کی سہیلی ہے

انسانی بستی کے شرق و غرب نے اپنی بساط کے مطابق میرے جسم کو جھنجھوڑا ہے، اپنے بازووں کے زور اور اپنی ناف سے برآمدہ دھار سے بھینچا ہے۔ صنعتی ترقی اور سائنس سے صرف […]

naseer ahmed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

غزل کی زمینوں پر بنتی ہاؤسنگ سوسائٹی

نہ عوام دشمن، یہ چیتھڑوں میں لکھنے والے جن کی فہرست آپ چھاپتے ہیں، وہ آپ کو خوش کرتے رہتے ہیں۔ جتنی باتیں، راک فیلر، بل گیٹ، وارن بفٹ، بلوم برگ وغیرہ نے کہی […]

naseer ahmed
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

جنون کی عظمت سازی

جمہوریت، قانون کی عمل داری، انسانی حقوق، سائنسی طریقے اور ہوش مندی اجتماعی طور پر ایک نظام و ثقافت ترتیب دیتے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی زندگی کا اجتماعی مِعیار […]

muslims and response to violence
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر مذہبی لوگوں مؤقف

ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر مذہبی لوگوں مؤقف از، عمران شاہد بھنڈر  عافیہ صدیقی کے بارے میں مذہب پرستوں کا مؤقف انتہائی مَضحکہ خیز ہے۔ عافیہ نے جرم کیا، اسے سزا دی گئی۔ کوئی بھی اس […]

great literature aikrozan
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

بڑا ادب کون سا ہوتا ہے

آپ کو پتا چل جائے گا کہ پہلے شخص نے بِالتَّرتیب غالب کا مصرع پڑھا، یا کافکا کے ناول کی پہلی لائن بولی، یا خوش ونت سنگھ کے ناول دِلی کی پہلی لائن دُہرائی۔ آپ مڑ […]

Naseer Ahmed
جمالِ ادب و شہرِ فنون

دشمنی جیسی دوستی

وہ بڑی ہی سرد رات تھی۔ اتنی سردی کہ میں نے تین چار کمبل اوڑھے تھے، مگر پھر بھی ٹھنڈ ہڈیوں میں گُھستی جاتی تھی۔ بس ایسا لگتا تھا کہ اس سردی کا کوئی حل نہیں کہ […]