عجب تماشا ہوئی ملیر واسیوں کی زندگی

ملیر واسیوں کی زندگی

عجب تماشا ہوئی ملیر واسیوں کی زندگی

از، عومر درویش

اس ملک کے باسی بھی عجیب ہیں چاہے وہ اعلیٰ قیادت ہو یا عوام یا کوئی اعلیٰ عہدے پر براجمان افسر، ان کی سوچوں کو ایک سو بیس توپوں کی سلامی۔

سپریم کورٹ پاکستان کے محترم چیف جسٹس صاحب ڈیم بنانے چل نکلے اور پوری قوم، میڈیا اس ٹرک کے بتی کے  پیچھے لگا ہوا ہے۔ ایسے لگ رہا کہ ملک کی انتظامی فیصلہ سازی اتنی کمزور ہو گئی ہے کہ اب جج ڈیم بنانے کے فیصلے صادر کرنے لگے ہیں۔ یہ کیسا چلن ہے۔

ایک طرف ان صاحبان کو ملک کا غم کھائے جا رہا ہے، دوسری طرف ملک کے سب سے بڑے فرا٭٭یے ملک ریاض کو کھلی چھوٹ دے دی کہ جاؤ جو کرنا ہے کرو مگر 5 ارب ڈیم کے کے لیے دیتے جائیو۔

ملک کے سب بڑے فراڈ کو ایک ہی دن میں قانونی قرار دے کر ملک ریاض کے حق میں فیصلہ سنا دیا کہ واہ کمال ہو گیا ہمارے محترم چیف جسٹس صاحب کی قوت فیصلہ کو ایک سو بیس نہیں دو سو چالیس توپوں کی سلامی۔


مزید دیکھیے: کراچی کی میگا ہاؤسنگ اسکیمیں اور ہمارے خوب صورت جنگلات  از، عومر درویش

ملیر کا ماحولیاتی ماتم  از، عومر درویش


وہ ملک ریاض جس نے جہاں زمینوں پر قبضہ کیا ہے چاہے وہ پنجاب ہو یا سندھ، جنگلات ہی پر قبضے کیے ہیں۔ سندھ کے ضلع ملیر میں کیرتھر نیشنل پارک کے جنگلات پر قبضہ کیا۔ ہزار دو ہزار بھی نہیں چالیس ہزار ایکڑ۔ ان چالیس ہزار ایکڑ پر جنگلی حیوانات کی ایک دنیا آباد تھی جس کا ستیا ناس کر دیا۔

یہ صرف جنگلات اور جنگلی حیات کی تباہی نہیں ہے۔ اس کے پیچھے لاکھوں لوگوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، اور ہوا ہے۔ ندی نالوں کو بند کیا جا رہا ہے۔ پہاڑ تباہ کیے جا رہے ہیں۔ یہاں زراعت تباہ تو ہو گی مگر زیرِ زمین پانی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور انسانی المیہ جنم لے گا۔ ملیر کے دیہی علاقوں میں پانی کا انحصار زیرِ زمین پانی پر ہے اب ہم آپ کو کیا کہے سکتے ہیں۔

ہم کچھ کہیں تو توہین عدالت لگنے کا خطرہ ہوتا ہے! عجب کام شروع ہوا پڑا ہے، محترم چیف جسٹس صاحب ملک ریاض سے ڈیم کے چکروں میں ہمارے ملیر کے واسیوں کی زندگی اور لاکھوں جنگلی حیات کی زندگی اجیرن ہوتی جا رہی ہے۔ آج پھر بحریہ ٹاؤن مالکان سے عرضی کر رہے ہیں کہ 5 ارب اور جمع کریں ڈیم کے تعمیرات کے چندے میں۔

یہی ملک ریاض ہے 372  کیسز اور اسٹے آرڈر کے با وجود بحریہ ٹاؤن کراچی میں پچھلے 4 سالوں سے کام کر رہا ہے۔ ان کیسز کا کیا ہوا ؟ کیا وہ توہینِ عدالت نہیں؟ اور 5 ارب ڈیم کی مد میں جمع کرنا ملک ریاض کی طرف سے انصاف کے مُنھ پر کیا ہے؟

1 Trackback / Pingback

  1. ہوتا ہے شب و روز تماشا — aik Rozan ایک روزن

Comments are closed.