Farooq Ahmed aik Rozan writer
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

کرپٹ کٹھ پتلے نچانے والے اللہ کے ولی

کرپٹ کٹھ پتلے نچانے والے اللہ کے ولی (فاروق احمد) ’کرپٹ کٹھ پتلے نچانے والے اللہ کے ولی ۔۔۔’ یہ کیسی جمہوریت ہے ، ایسا ہوتا ہے جمہوریت میں‘‘ کی ہرزہ سرائی سے پہلے اپنے […]

ایک روزن لکھاری
ترجمے زبان و ادبِ دیگراں

ابہام کے بادل جو نہیں چھٹتے

ابہام کے بادل جو نہیں چھٹتے (محمد حسین ہنرمل) نائن الیون کے بعد اس دیس بدنصیب میں دہشت گرد حملوں کا شروع ہونے والا سیزن ہنوز ختم نہیں ہواہے۔ یوں تو یہاں کے اکثر بڑے […]

لکھاری کا نام
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

ریاست کے بنیادی اداروں میں تعاون ضروری ہے

حُر ثقلین عمرانی علوم کے مفکرین کے مطابق مقننہ،عدلیہ اور انتظامیہ ریاست کے تین بنیادی ستون ہیں۔کسی بھی جمہوری اور فلاحی ریاست کی بقا اور ترقی کا دارومدار ان تین اداروں کی کارکردگی سے مشروط […]

مصنف کی تصویر
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

مضمون خصوصی: سیاسی انتہاپسندی اور عدم برداشت

 ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی، ممبر قومی اسمبلی (مسلم لیگ ن)، سرپرستِ اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل برداشت کے کلچر کو کیا ہوتا جا رہا ہے۔ جمعرات کو  اسلام آباد میں قومی اسمبلی میں پیش آنے والا […]

دھرتی ماں
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

دوہرے معیارات: اب کے جنم موہے غریب نہ کریو، اگر یہی کریو، تو پاکستانی نہ کریو

(شیخ محمد ہاشم) جب سماجی کارکنوں کو کام کرنے کی آزادی نہ ہو۔ جب اُن کو گلی کوچوں سے اُٹھا لیاجائے، اورانھیں ماورائے عدالت غائب کر دیا جائے۔ جب لبوں کو تالا لگا دینے کی […]

حقوق تک رسائی
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

اسٹیبلشمنٹ کے حقوق اور غالب خستہ کی خستگی!

(ذوالفقار علی) بہت چخ چخ ہو چُکی غریبوں کے حقوق، عورتوں کے، بچوں کے، حیوانوں کے۔ مُجھے تو سمجھ نہیں آتی حقوق کے اس کھیل یا یوں کہیے سازش بلکہ ڈرامہ زیادہ مُناسب لفظ ہے […]

میڈیا کی بحثیں
خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

“کاں کاں” کے شور میں سوئی ہوئی قوم

(ذوالفقار علی) کوے بھی عجیب پرندے ہیں تھوڑی سی گڑبڑ بھی برداشت نہیں کرتے۔ خود تو کالے ہیں مگر کالا رنگ انہیں راس نہیں آتا۔ کالی شلوار، کالی کوٹھی اور کالے کرتوت والے لوگوں کو […]

خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

کیا پاکستان واقعی رہنے کے قابل نہیں؟

(ذوالفقار علی ) یہ سوال بہت سادہ سا ہے مگر پھر بھی اس سوال کا جواب دینا کافی جان جوکھوں کا کام ہو سکتا ہے۔ سوال کا جواب معروضی حالات کی کسوٹی پر رکھ کر […]