
ناول بھید کا ایک ادبی تأثّر
بھید میں پر لطف موڑ یہ آیا کہ جو مُسوّدہ اکاؤنٹنٹ کو بس کی سیٹ کے نیچے پڑا ہوا بس کنڈیکٹر نے تھمایا تھا، وہ اس کے خالق کی تلاش میں کہانیوں کے اندر اترتا رہا۔ […]
بھید میں پر لطف موڑ یہ آیا کہ جو مُسوّدہ اکاؤنٹنٹ کو بس کی سیٹ کے نیچے پڑا ہوا بس کنڈیکٹر نے تھمایا تھا، وہ اس کے خالق کی تلاش میں کہانیوں کے اندر اترتا رہا۔ […]
ناول عورت کے عشق، جذباتی و نفسیاتی کش مش، جنسی نا آسودگی کو موضوع بناتا ہے۔ سماجی و مذہبی جکڑ بندیاں جتنی بھی سخت ہوں، جنسی جذبات پر کوئی زور نہیں، یہ بتاتا ہے […]
ناول اچھا لگا اور دل ہی دل میں سوچا کہ یار چیز اچھی بن گئی ہے اور خدشہ ہوا کہ یہاں کی مارکیٹ میں جانے کیسے چل پائے گی۔ یار لوگ ارتکاز توجہ کے مسائل کا بہت بڑا […]
ارشد وحید نے اپنا ناول dispassionately لکھا ہے۔ وہ اپنی کہانی اور کرداروں سے کہیں منسلک نظر نہیں آتے اور کہانی آگ کی طرح دہکتے موضوع کو گہرے دریا کے بہاؤ کی طرح […]
یہ مشاہدہ اور مطالعہ فن سے ان کی لگن کے نتیجے میں انواسی میں فنی جمالیات کے ساتھ جا بَہ جا جھلکتا دکھائی دیتا ہے۔ تجربے، مشاہدے اور مطالعے کی اہمیت تخلیق کار کے […]
یہ معاملہ صرف اردو ادب میں ہی نہ تھا، بَل کہ دنیا بھر میں کہانی short stories نے ایک تہلکہ مچایا ہوا تھا۔ جہاں روسی افسانہ نگاروں نے فکشن کو نئے زاویے دیے وہیں […]
ناول کے شروع میں آرزو کے تعارف تک تجسس کی فضا چھائی نظر آتی ہے اور پھر بقیہ ناول انھی جمالیاتی جذبی کیفیاتی مکالموں کے زور سے آگے بڑھتا ہے۔ اسی جمالیاتی جذبے کی […]
خالد فتح محمد کا نیا ناول، سود و زیاں کے درمیاں ناول نگاری کے باب میں منفرد تجربہ ہے۔ ناول کی کہانی پہلے صفحے سے ہی جکڑ لیتی ہے مگر آگے بڑھتے ہوئے سلسلہ ٹوٹ جاتا ہے۔ ایک اور کہانی شروع ہوتی ہے جو ایک خاص مقام پر آ کر رُک جاتی ہے اور وہیں سے ایک اور کہانی۔ […]
اردو کا ناول نگار خود آگاہ اور منطق پسند ہونے لگا ہے۔ وہ ناول کی موضوعی اور ہیتنی تنظیم و تنویر، عقیدے، نظریے، یا کسی خا ص فکر و فلسفہ کو سامنے رکھ کر […]
پانچ نسلوں کی داستان : خالد فتح محمد کے ناول شہر مدفون پر ایک نظر تبصرۂِ کتاب از، حفیظ تبسم کسی زمانے میں ادب کو صرف دل لگی اور وقت گزارنے کی چیز سمجھا جاتا […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔