جنوبی پنجاب کے الیکٹیبلز کے انتخابی حلقوں کی جیت ہار کی مختصر تاریخ

Irfana Yasser photo
عرفانہ یاسر

جنوبی پنجاب کے الیکٹیبلز کے انتخابی حلقوں کی جیت ہار کی مختصر تاریخ

ترتیب و تحقیق از، عرفانہ یاسر

این اے95 میانوالی 1

عمران خان:  پاکستان تحریک انصاف، بلا

عبیداللہ خان شادی خیل:  پاکستان مسلم لیگ ن، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ 71 تھا۔ 2013 میں یہاں سے پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان نے 133224 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ جب کہ ان کے مخالف پاکستان مسلم لیگ ن کے امید وار عبیداللہ خان نے  73373ووٹ لیے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے آزاد امید وار نواب زادہ ملک احمد خان نے 83098 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور آزاد امید وار امانت اللہ خان شادی خیل 73019 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر عمران خان نے 66737 ووٹ لیے اور ایم این اے بنے۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے امید وارعبیداللہ خان 60533 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 96 میانوالی 2

مقابلہ

امجد علی خان: تحریک انٖصاف، بلا

حمیر حیات روکھڑی: مسلم لیگ ن، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ 72

2013 میں تحریک انٖصاف کے امجد علی خان نے یہاں سے 126088 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار مسلم لیگ ن کے حمیر حیات خان نیازی نے 66372 ووٹ لیے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے آزاد امید وار حمیر حیات خان نیازی نے  49294 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور پاکستان مسلم لیگ کے شیر افگن خان نیازی 46931 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین کی ٹکٹ پر شیر افگن خان نیازی نے  50210 ووٹ لیے اور ایم این اے بنے۔ مسلم لیگ ق کے امید وار ملک محمد فیروز جوئیہ 46246ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 98 بھکر 2

مقابلہ

ڈاکٹر افضل خان: تحریک انٖصاف، بلا

رشید اکبر: آزاد امید وار

تاریخ

پرانا حلقہ 74

2013 میں آزاد امید وار محمد افضل خان  ڈھانڈلہ نے یہاں سے 118196 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔۔۔ جب کہ ان کے مخالف  آزاد امید وار احمد نواز خان نے 95246 ووٹ لیے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے آزاد امید وار رشید اکبر نے  98366 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے محمد افضل خان ڈھانڈلہ 86688 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ق کی ٹکٹ پر چودھری شجاعت نے  103508 ووٹ لیے اور ایم این اے بنے۔ مسلم لیگ ن کے امید وار محمد افضل خان ڈھانڈلہ 71607ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 114 جھنگ 1

مقابلہ

فیصل صالح حیات: پی پی پی، یر

محبوب سلطان: پی ٹی آئی، بلا

تاریخ

پرانا حلقہ 88

2013 میں اس حلقے سے ن لیگ کی غلام بی بی بھروانہ 87002 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد امید وار  اسد حیات 68850 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔2008 کے انتخابات میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ کے فیصل صالح حیات نے 71162 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور پی پی پی پی کی   عابدہ حسین 56892 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پی پی پی پی فیصل صالح حیات نے 76201 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ ق کی عابدہ حسین 65436ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 115 جھنگ 2

مقابلہ

شیخ وقاص اکرم: آزاد امید وار

غلام بی بی بھروانہ: پی ٹی آئی، بلا

تاریخ

پرانا حلقہ 89

2013 میں اس حلقے سے ن لیگ کے شیخ محمد اکرم  74324 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف متحدہ دینی محاز کے مولانا محمد احمد لدھیانوی71558 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ کے شیخ وقاص اکرم نے  51976 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور آزاد امید وار مولانا محمد احمد لدھیانوی 45216ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے آزاد امید وار مولانا حمد اعظم طارق نے 41425 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے محمد طاہرالقادری 34163 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


مزید دیکھیے: 1۔ کچھ اہم انتخابی حلقے اور ان میں جیت ہار کی مختصر تاریخ

الیکشن 2018 کے کانٹے کے انتخابی دنگل

ووٹ کے تقدس کو پا مال ہونے سے بچائیں

مارشل لاء 2.0 کی تصویر کشی


این اے 141 اوکاڑہ 1

مقابلہ

صمصام بخاری۔: پی ٹی آئی، بلا

غلام مجتبی کھرل: پی پی پی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ 143

2013 میں اس حلقے سے ن لیگ کے چوہدری ندیم عباس 90652 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف پاکستان مسلم لیگ کے امید وار رائے محمد اسلم کھرل 39328 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے  غلام مجتبی کھرل نے 63960 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور پاکستان مسلم لیگ کے امید وار رائے محمد اسلم کھرل 43798 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ق کے امید وار رائے محمد اسلم کھرل نے 50106 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پی پی پی کے غلام مجتبی کھرل نے 39301 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 144 اوکاڑہ 4

مقابلہ

منظور احمد وٹو: آزاد امید وار

معین   وٹو: پاکستان مسلم لیگ ن، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ 144

2013 میں اس حلقے سے ن لیگ کے معین وٹو  87266 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف   آزاد امید وار منظور احمد وٹو 58234 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

2008  کے انتخابات میں یہاں سے آزاد امید وار منظور احمد وٹو نے  84778 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور آزاد امید وار رضا علی گیلانی 31548ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ  جے کی امید وار روبینہ شاہین وٹو نے 70774 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے معین وٹو نے 50040 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 145 پاکپتن 1

مقابلہ

محمد شاہ کھگا: پی ٹی آئی، بلا

احمد مانیکا: پاکستان مسلم لیگ ن، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ 164

2013 میں اس حلقے سے ن لیگ کے سردار منصب علی ڈوگر 67984 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پی ٹی ائی کے محمد شاہ کھگا 65630 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے ن لیگ کے سردار منصب علی ڈوگر نے  35597 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے محمد شاہ کھگا 34196 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ق کے محمد شاہ کھگا نے 65494 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پی پی پی کے راؤ ہاشم خان نے 46175 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 150 خانیوال 1

مقابلہ

رضا حیات ہراج:  پی ٹی آئی، بلا

فخر امام : آزاد امید وار

تاریخ

پرانا حلقہ 164

2013 میں اس حلقے سے آزاد امید وار رضا حیات ہراج 79675 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے  فخر امام شاہ 69397 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔2008 کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ کے رضا حیات ہراج نے  71381ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی پی پی پی پی کے فخر امام شاہ 58271 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پی پی پی پی کے رضا حیات ہراج نے 86438 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ ق  کے فخر امام شاہ نے 59637 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 154 ملتان 1

مقابلہ

احمد حسین دھلیار: پی ٹی آئی، بلا

سکندر بوسن: آزاد امید وار

تاریخ

پرانا حلقہ 151

2013 میں اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سکندر بوسن 95714 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پی پی پی پی کے سید عبد القادر گیلانی 56858 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے2008 کے انتخابات میں پی پی پی پی کے سید یوسف رضا گیلانی نے 776641 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی پاکستان مسلم لیگ  کے سکندر حیات بوسن 45765 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ق کے سکندر حیات بوسن نے 47368 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پی پی پی پی کے سید احمد مجتبی گیلانی نے 44039 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 156 ملتان 3

مقابلہ

شاہ محمود قریش: پی ٹی آئی، بلا

عامر سعید انصاری: پاکستان مسلم لیگ ن

تاریخ

پرانا حلقہ 150

2013 میں اس حلقے سے پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی 92761 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رانا محمود الحسن 79680 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

2008  کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رانا محمود الحسن نے 57774 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی پی پی پی پی  کے سید عبد القادر گیلانی 45765 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رانا محمود الحسن نے 22387 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ  ق کے سید تنویر الحسن گیلانی نے 17636 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 157 ملتان 4

مقابلہ

شاہ زین قریش: پی ٹی آئی، بلا

علی موسی گیلانی: پی پی پی پی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ 148

2013 میں اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک عبدلغفار ڈوگر 81830 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی 64763 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں پی پی پی پی  کے شاہ محمود قریشی نے 83184 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی پاکستان مسلم لیگ ق کے رانا منصب علی 39796 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پی پی پی پی کے شاہ محمود قریشی نے 76606 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے جاوید ہاشمی نے 44095 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 158 ملتان 6

مقابلہ

ابراہیم خان: پی ٹی آئی، بلا

یوسف رضا گیلان: پی پی پی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ 152

2013 میں اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سید جاوید علی شاہ 81015 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پی ٹی آئی کے محمد ابراہیم خان 64661 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں پی پی پی پی  کے لیاقت علی خان نے 41880ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی پاکستان مسلم لیگ کے سید مجاہد علی شاہ 38126ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پی پی پی پی کے اسد مرتضی گیلانی نے 38027 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ  ن کے جاوید علی شاہ نے 36870 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 159 ملتان 6

مقابلہ

قاسم نون: پی ٹی آئی، بلا

ذولقرنین بخاری: پاکستان مسلم لیگ ن، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ  153

2013 میں اس حلقے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سید عاشق حسین بخاری 94413 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ پی پی پی پی محمد قاسم نون90179  ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات پاکستان مسلم لیگ ن کے سید عاشق حسین بخاری نے 69246ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی آزاد امید وار   محمد قاسم نون 68762ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ن کے دعوان جعفر حسین بخاری نے 57029 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ پاکستان مسلم لیگ  ق کے رانا قاسم نون نے 55395 ووٹ حاصل کیے اوردوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 160 لودھراں

مقابلہ

اختر خان کانجو: تحریک انصاف، بلا

رحمان خان کانجو: ن لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 155

2013 میں یہاں سے آزاد امید وار کےعبدالرحمان کانجو  85452 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے مخالف امیدواختر خان کانجو نے آزاد حیثیت سے 60524 ووٹ حاصل کیے تھے۔ 2008  کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے ٹکٹ پہ حیات اللہ خان کامیاب ہوئے انہوں نے 50494 ووٹ لیے، جب کہ ن لیگ کے اختر خان کانجو نے 41642 ووٹ لیے اور دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سےق لیگ کے   اختر خان کانجو نے 103209 ووٹ لیے اور کامیاب ہوئے جکہ جب کہ پیپلز پارٹی کے رانا رب نواز61661 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 161 لودھراں

مقابلہ

شفیق آرائیں: تحریک انصاف، بلا

صدیق بلوچ: ن لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 154

2013 میں یہاں سے  آزاد امید وار صدیق خان بلوچ 86177 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار جہانگیر خان ترین 75955 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ یہ حلقہ اس لحاظ سے دل چسپ ہے کہ یہاں پر دو بار ضمنی انتخاب ہوا ہے۔ 2015 میں صدیق بلوچ اثاثوں کو چھپانے کی بنیاد پر نااہل ہو گئے تھے۔ جس کے بعد یہاں پر ضمنی الیکشن ہوا ور جہانگیر ترین کامیاب ہو ئے ۔۔ 2017 میں سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو نا اہل کر دیا تو اس پر ایک بار پر ضمنی الیکشن ہوا جس میں جہانگیر ترین کے بیٹے رلی ترین نے حصہ لیا۔ تاہم وہ یہ نشست ہار گئے اور ن لیگ کے اقبال شاہ کامیاب ہوئے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے ق لیگ کےٹکٹ پر  صدیق خان بلوچ کامیاب ہوئے انہوں نے 81983 ووٹ لیے۔ جب کہ پی پی پی کے مرزا ناصر بیگ 79611 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سے ق لیگ کے نواب امان اللہ خان 94651 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جب کہ پیپلز پارٹی کے مرزا ناصر بیگ دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 163 وہاڑی

مقابلہ

اسحاق خان خاکوانی: تحریک انصاف، بلا

ساجد مہدی: ن لیگ، شیر

نتاشا دولتانہ: پی پی پی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 168

2013 میں یہاں سے  نواز لیگ کے ساجد مہدی 69049 لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار اسحاق خاکوانی ق لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے اور 54334 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے عظیم دولتانہ 49229 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ق لیگ کے اسحاق خاکوانی 47898 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سےق لیگ کے اسحاق خاکوانی 61489 ووٹ لے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ پیپلز پارٹی کے شاہد دولتانہ 47841 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 164 وہاڑی

مقابلہ

طارق اقبال: تحریک انصاف، بلا

تہمینہ دولتانہ: ن لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 169

2013 میں  اس حلقے سے آزاد امید وار طارق اقبال چوہدری 89673 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے تھے ۔ جب کہ ان کی مخالف امید وار  تہمینہ دولتانہ 72956 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔

2008  کے انتخابات میں یہاں سے ن لیگ کی تہمینہ دولتانہ 48999 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں۔ جب کہ ق لیگ کے خان آفتاب احمد خان 45885 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سےق لیگ کے   خان آفتاب احمد خان کچی 61536ے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ ن لیگ کی تہمینہ دولتانہ 72956 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 167 بہاولنگر

مقابلہ

میاں ممتاز احمد مٹیانہ: تحریک انصاف، بلا

عالم داد لالیکا: ن لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 189

2013 میں یہاں سے نواز لیگ کے عالم داد لالیکا 95060 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے ۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار  پی ٹی آئی کے میاں ممتاز مٹیانہ 46686 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے سید ممتاز عالم گیلانی 49678 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ  ن لیگ کے میاں اختر علی لالیکا 37218 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سے پی پی پی کے میاں ممتاز احمد مٹیانہ 59082 ووٹ لے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ ایم ایم اے کے عالم علی لالیکا 26247ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 169 بہاولنگر

مقابلہ

اعجاز الحق ۔۔۔مسلم لیگ ضیاء

شوکت بسرا: آزاد امید وار

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 191

2013 میں یہاں سے  ضیاء لیگ کے اعجاز الحق 79306ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار   ن لیگ کے میاں عبد الرشید 55037ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے افضل سندھو 83903 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ اعجاز الحق ق لیگ کےٹکٹ پر الیکشن لڑے اور 79283 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سے ضیاء لیگ کے اعجاز الحق 55109 ووٹ لے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ  پیپلز پارٹی کے افضل سندھو 45478ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 170 بہاولنگر

مقابلہ

فاروق اعظم ملک: تحریک انصاف، بلا

بلیغ الرحمان: ن لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 185

2013 میں یہاں سے نواز لیگ کے بلیغ الرحمان 88379 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے ۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار  فاروق اعظم ملک 65984 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے ن لیگ کے بلیغ الرحمان 54334  ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ پی پی پی کے فاروق اعظم ملک 47337 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔2002 میں اس حلقے سے فاروق اعظم ملک 30361 ووٹ لے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ پی پی پی کے حسین خان 23184 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 171 بہاولپور

مقابلہ

چوہدری نعیم الدین وڑائچ:  تحریک انصاف، بلا

ریاض حسین پیرزادہ: ن لیگ، شیر

طارق بشیر چیمہ: ق لیگ، سائیکل

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 186

2013 میں یہاں سے نواز لیگ کے میاں ریاض حسین پیرزادہ 74491 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار  ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ 61403 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

2008  کے انتخابات میں یہاں سے ق لیگ کے میاں حسین پیرزادہ  66757 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ آزاد امید وار سید تسنید نواز 50468 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔

2002 میں اس حلقے سے میاں ریاض حسین پیرزادہ 60456ووٹ لے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ ق لیگ کے سید تسنید 56729 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 172 بہاولپور

مقابلہ

سعود مجید: ن لیگ، شیر

طارق بشیر چیمہ: ق لیگ، سائیکل

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 187

2013 میں یہاں سے ق لیگ کے ٹکٹ پر طارق بشیر چیمہ 92972 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ جب کہ ان کے مخالف امید وار  ن لیگ کے سعود مجید 88872 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے نواز لیگ کے سعود مجید 77860 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے ۔۔۔۔ جب کہ ق لیگ کے پرویز الہی 60079 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ 2002 میں اس حلقے  پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن  73660ووٹ لے کر کامیاب ہوئےتھے جب کہ ن لیگ خالد محمود ججہ 37775ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقہ این اے177 رحیم یار خان    

مقابلہ

مخدوم خسرو  بختیار: تحریک انصاف، بلا

مخدوم شہاب الدین: پی پی پی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 194

یہ حلقہ اس لحاظ سے دل چسپ ہے  کہ اس حلقے میں مخدوم خسرو بختیار اور مخدوم شہاب الدین کے درمیان ہی مقابلہ رہا ہے  اور یہ سیٹ دونوں کے مابین ہی رہی ہے کبھی ایک جیتا اور کبھی دوسرا۔ 2013 میں یہاں سے خسرو بختیار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور  64272 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ لیکشن کے بعد ن لیگ میں شامل ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف پی پی پی کے مخدوم شہاب الدین 49762 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے ٹکٹ پہ  مخدوم شہاب الدین کامیاب ہوئے انہوں نے 59710 ووٹ لیے، پی ایم ایل کیو کےخسرو بختیار نے 42442 ووٹ لیے۔ 2002 میں اس حلقے سے ق لیگ کے خسرو بختیار 70116ووٹ لے کامیاب ہوئے جب کہ پیپلز پارٹی کے مخدوم شہاب الدین نے 59630 ووٹ لیے۔

مظفرگڑھ 2 این اے 182

مقابلہ

تہمینہ دستی: تحریک انصاف، بلا

جمشید دستی: عوامی راج، جھاڑو

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 176

2013 میں یہاں سے جمشید احمد دستی نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور  79417 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف نواز لیگ کے عباد ڈوگر نے 63228 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے ٹکٹ پہ  جمشید دستی کامیاب ہوئے انہوں نے 57946 ووٹ لیے، پی ایم ایل کےافتخار احمد نے 42485 ووٹ لیے۔ 2002 میں اس حلقے سےق لیگ کے ٹکٹ پر شاہد جمیل قریشی 60386 ووٹ  لے کامیاب ہوئیں جب کہ پی ڈی پی امید وار سلطان احمد نے 56728 ووٹ لیے۔

حلقہ این اے 1833  مظفر گڑھ

مقابلہ

ملک محمد رفیق کھر: تحریک انصاف، بلا

رضا ربانی کھر: پی پی پی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 177

2013 میں یہاں سے جمشید احمد دستی نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور  103327 لے کر کامیاب ہوئے ۔۔۔الیکشن کے بعد ن لیگ میں شامل ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف  پی پی پی کےغلام ربانی کھر 49822 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 کے انتخابات میں یہاں سے پی پی پی کے ٹکٹ پہ  حنا ربانی کھر کامیاب ہوئیں انہوں نے 84916 ووٹ لیے،  پی ایم ایل کےخالد گرمانی نے 50834 ووٹ لیے۔ 2002 میں اس حلقے سےق لیگ کے ٹکٹ پر  حنا ربانی کھر 64752 ووٹ لے کامیاب ہوئیں جب کہ آزاد امید وار خالد گرمانی نے 46409 ووٹ لیے۔

لیہ 2، این اے 188

مقابلہ

نیاز احمد: تحریک انصاف، بلا

سید ثقلین بخاری: نواز لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 182

2013 میں یہاں سے نون لیگ کے سید ثقلین بخاری 85292  لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف پی پی پی کےملک نیاز احمد 75127 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 میں یہاں سے نون لیگ کے سید ثقلین بخاری 75910  لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف پی ایم ایل کےملک نیاز احمد 52108 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں اس حلقے سےپی پی کے ٹکٹ پر ملک نیاز احمد 74932 ووٹ  لے کامیاب ہوئے جب کہ ق لیگ کے امید وار غلام حیدر نے 58087 ووٹ لیے۔

این اے 189 ڈیرہ غازی خان 1

مقابلہ

خواجہ شیراز محمود: تحریک انصاف، بلا

شمعونہ عنبرین: نواز لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 171

2013 میں یہاں سے نون لیگ کے امجد فاروق کھوسہ 62849  لے کر کامیاب ہوئے، جب کہ ان کے مخالف پی پی پی کے شیراز محمود  57276 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 میں یہاں سے پی ایم ایل کے خواجہ شیراز محمود 39628 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد  امجد فاروق کھوسہ مید وار 36400 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔2002 میں اس حلقے سےق لیگ کے ٹکٹ پر خواجہ شیراز محمود  82310 ووٹ لے کامیاب ہوئے جب کہ ن لیگ کے امجد فاروق کھوسہ نے 49302 ووٹ لیے۔

ڈیرہ غازی خان 2 ، این اے 190

مقابلہ

سردار ذوالفقار کھوسہ: تحریک انصاف، بلا

سردار عرفان کھوسہ:  پیپلز پارٹی، تیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 172

2013 میں یہاں سے نون لیگ کے حافظ عبدالکریم نے  49230 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف سردار جمال خان لغاری آزاد امید وار 39389 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔2008 میں یہاں سے پی ایم ایل کے فاروق خان لغاری 45370لے کر کامیاب ہوئے ۔۔ جب کہ ان کے مخالف  ن لیگ کے حافظ عبدالکریم 41894 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔ 2002 میں یہاں سے فاروق خان لغاری 56343 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد امید وار سردار ایم خان لغاری 39423 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

ڈیرہ غازی خان 3 ، این اے 191

مقابلہ

زر تاج گل وزیر: تحریک انصاف، بلا

اویس احمد خان لغاری: نون لیگ، شیر

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 173

2013 میں یہاں سے آزاد امید وار  اویس احمد خان لغاری نے 82521 لے کر کامیاب ہوئے ۔۔ جب کہ ان کے مخالف  پی پی کے سردار سیف الدین کھوسہ 60258 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 میں یہاں سےن لیگ  کے سیف الدین کھوسہ 56475 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف پی ایم ایل کے اویس خان لغاری  56074 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے اویس احمد خان لغاری 55921 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف  آزاد امید وار سردار حسین احمد خان لغاری 45355 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 194 راجن پور 2

مقابلہ

نصراللہ خان دریشک: تحریک انصاف، بلا

حفیظ الرحمان دریشک: آزاد

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 173

2013 میں یہاں سے نون لیگ کے حفیظ الرحمان دریشک  110573 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد امید وار دوست خان مزاری 73885 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 میں یہاں سے پی پی ٹکٹ پر امید وار دوست خان مزاری 78427 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ق لیگ کے نصراللہ دریشک  46210 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے آزاد امید وار نصراللہ دریشک 69030 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد خالد بشیر مزاری 38127 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 193 راجن پور 1

مقابلہ

جعفر خان لغاری: تحریک انصاف، بلا

شیر علی گورچانی: آزاد

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 173

2013 میں یہاں سے ن لیگ کے جعفر لغاری 101705 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف  آزاد امید وار نصراللہ دریشک 61863 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 میں یہاں سے ق لیگ کے جعفر لغاری 50440 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف  آزاد امید وار نصراللہ دریشک 40049 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے جعفر لغاری 59783 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف نون لیگ کے غورش گورچانی  32920 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 194 راجن پور 2

مقابلہ

نصراللہ خان دریشک: تحریک انصاف، بلا

حفیظ الرحمان دریشک: آزاد

تاریخ

پرانا حلقہ این اے 173

2013 میں یہاں سے نون لیگ کے حفیظ الرحمان دریشک  110573 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد امید وار دوست خان مزاری 73885  ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2008 میں یہاں سے پی پی ٹکٹ پر امید وار دوست خان مزاری  78427 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ق لیگ کے نصراللہ دریشک 46210 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ 2002 میں یہاں سے آزاد امید وار نصراللہ دریشک  69030 لے کر کامیاب ہوئے۔ جب کہ ان کے مخالف آزاد خالد بشیر مزاری 38127 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

About عرفانہ یاسر 13 Articles
عرفانہ یاسر پچھلے ایک عشرہ سے زیادہ الیکٹرانک میڈیا انڈسٹری کے سر کردہ چینلوں، جن میں جیو نیوز اور ایکسپریس نیوز شامل ہیں، سے بطور نیوز ٹی وی پروڈیوسر وابستہ ہیں۔ کچھ عرصہ وفاقی وزارت پلاننگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز میں بطور میڈیا مینیجر کے فرائض ادا کرتی رہی ہیں۔ کچھ عرصہ فری اینڈ فیئر الیکشنز نیٹ ورک (FAFEN)میں بھی آئینی ترقی، گورننس اور پارلیمانی امور پر ریسرچ رپورٹ رائٹر کے طور پر کام کرتی رہی ہیں۔ ان دنوں اے آر وائی نیوز میں شعبہ حالات حاضرہ کے ایک پرائم ٹائم پروگرام کی پروڈیوسر کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔