
خِردِ شفاعت گر
نعیم بیگ کی مختصر کہانی ’خِردِ شفاعت گر‘ میں ایک خاتون کی فیس بک ہیکنگ اور مصنوعی ذہانت سے نبرد آزمائی کو فکری، طنزیہ اور جذباتی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ کہانی ڈیجیٹل زمانے کی انسانی بے بسی کا عکاس ہے۔
[…]
نعیم بیگ کی مختصر کہانی ’خِردِ شفاعت گر‘ میں ایک خاتون کی فیس بک ہیکنگ اور مصنوعی ذہانت سے نبرد آزمائی کو فکری، طنزیہ اور جذباتی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ کہانی ڈیجیٹل زمانے کی انسانی بے بسی کا عکاس ہے۔
[…]
افسانہ “سُرخ خندق” آسیہ ججّہ کی تحریر کردہ ایک تہہ دار اور جذبات سے لبریز کہانی ہے جو خاندانی رشتوں، محرومی، ہجرت، سماجی نا ہم واری اور نوجوانوں کے اندرونی خلفشار کو نہایت مؤثر انداز میں بیان کرتی ہے۔ اس افسانے میں محبت، حسد، کم تری، قربانی، اور بکھرتے خوابوں کی کہانی ایک دردناک لیکن سچائی سے قریب تر حقیقت کو آشکار کرتی ہے۔ […]
اس نے اتنے بڑے گھروں کو ڈراموں اور فلموں میں تو دیکھ رکھا تھا لیکن ان کی وسعت کو کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔ لیکن آج حقیقی دنیا میں، پہلی بار، کسی باغ کی مانند پھیلے وسیع و عریض گھر میں بیٹھنے نے اسے بے تحاشا اپنی طرف متوجُّہ کیا اور اس کے اندر ہل چَل مچا دی […]
افسانوں کی قرأت کے بعد قاری کو اپنی سماجی اور تہذیبی رشتوں کی سپردگی کے روایتی انظام کو اب نئے سرے سے دیکھنے کی بصیرت کا اہتمام کرنا ہو گا۔ یہ سپردگی کسی شکست […]
کھاریاں میں پڑتے دوسرے یوٹرن سے گاڑی واپس گھما دی۔ راستے ہی راستے میں ایک بات تو پلّے باندھ لی تھی کہ واپس ایسے مُنھ لٹکائے نہیں جانا۔ دل جوئی تو ہم دونوں نے […]
یہ سویڈن سے اوپر شمال کی جانب نارویجیئن سمندروں کے نیچے سائنس دانوں کی عالمی لیبارٹری ہے۔ میں یہاں پہلے بھی ریسرچ کے لیے آ چکا ہوں۔ لیکن آج میں میز کی دوسری […]
ان افسانوں میں اظہر نے سیدھے سبھاؤ میں موجودہ زندگی کے المیے بیان کیے ہیں۔ موجودہ دور کے المیے کو بیان کرنا ایک گِھسا پٹا اور یُبُوست زدہ فقرہ لگتا ہے، لیکن اسے […]
تم کیوں نہیں پیچھا چھوڑ رہے اُن کا۔ نہ تم نے اُنھیں دیکھا؟ پھر کیوں اتنے باولے ہوئے جا رہے ہو اور برسوں ہوئے ہیں اُن کو گھر سے گئے ہوئے۔ مجھے تو کچھ یاد نہیں۔ […]
جب کہ میرا باپ ننگے پاؤں تپتی مٹی پر اینٹیں سینچ رہا تھا۔ اور میری ماں نے ہڈیاں توڑنے والے درد کے با وُجود کوئی چیخ پکار نہ کی کہ اس کی آہ و بکا میرے باپ کے […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔