ہمارے کچھ دائمی مرض اور چند سر درد 

pakistan chronic socio economic issues f
pakistan chronic socio economic issues f

ہمارے کچھ دائمی مرض اور چند سر درد 

شہباز شریف اور عمران خان اس ضد اور ہٹ دھرمی میں ہم خیال ہیں کہ اُنھیں بہ یَک وقت حکومت بھی چاہیے اور وہی حزبِ اختلاف کی ایکٹنگ بھی کریں۔

دوسری بات ہمارا نظامِ معیشت کسی حد تک سوشلسٹ ہی ہے۔ کیسے؟

تاجر، بڑی کمپنیاں ٹیکس نہیں دیں گی، سو سب لوگ پٹرول پر پٹرولیم لَیوی دے کر مشترکہ تعاون کریں، کمیٹی پا کے ٹیکس پورا کریں۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کے دھنائی کار اور دھاگا باز اپٹما والے چوں کہ برآمدات کر کے ڈالر لاتے ہیں، اس لیے انھیں بجلی گیس اور دیگر چیزوں پر سبسڈی دو، باقی شہری پھر کمیٹی ڈالیں، اِن ڈائریکٹ ٹیکس سے پیٹ چاک کرائیں۔ اپٹما وہ بھینس ہے جو اتنا دودھ نہیں دیتی جتنا چارہ اور ونڈا کھا جاتی ہے۔

بجلی اور گیس چوری کے علاوہ سسٹم کی دیگر مردانہ زنانہ کم زوریوں کی وجہ سے لائن لاسز پر ہر قُماش کے شہری دو بارہ کمیٹی ڈالیں اور اداروں کے لائن لاسز پر مرہم رکھیں، بے شک اپنیاں پَٹیاں کُھل جائیں۔

سرکاری خرچے سے سرکاری افسر، خاکی افسر اور معاشرے کے دیگر اونچے بد سُروں والے گروہوں، بہ شمول وُکَلاء اور صحافیوں کو پلاٹ ضرور چاہییں، باقی لوگ سیلابی صورتِ احوال کے عموم پر آنے کے بعد بھلے دریا کی بِیچ منجدھاری ریت پر گھر بنائیں اور خرگوش خرگوشنی کی طرح بچے گنتے رہیں؛ یونین کونسل کے پیدائش و موت رجسٹر پر ان گِنتیوں کو ریکارڈ کرنے کے بوجھ سے ملازموں کو بچاتے رہیں۔ رزق کا وعدہ اور ہوس کو ہیں نشاطِ کار کیا کیا کے sequence چلتے رہیں۔

دینی تعلیمی مدارس، بچوں کو اگلے جہان کے علوم کی تیاری کراتے کراتے، علمِ نافِع کا اہتمام کرتے کرتے انھیں ایسے توَکّل پر ڈال دیں کہ وہ اپنے وسیلۂِ روزگار کے لیے کسی سیٹھ کے احساسِ گناہ کی زکوٰۃ و خیرات پر نظر گاڑے رکھیں، اور اِسے ہی وسیلۂِ نصرتِ خداوندی سمجھیں۔

عوامی (سرکاری) سکولوں کے بچوں کو نظریۂِ پاکستان کی تیاری کراتے کراتے اور سائنس کے عملی مضامین کے لفظوں کے سپیلنگز، نثر نگاری اور خوش خطی کی تربیت دے کر بارہ جماعتیں پڑھنے کے بعد سیکنڈ لیفٹین بننے کے خواب دکھانے پر لگائے رکھیں، یا کام یابی سے رَٹ رٹا کر ایسے ڈاکٹر انجینئر بن جائیں جن سے علاج کرانے اور پراجیکٹ کرانے سے پہلے انسان خدا کی بارگاہ میں پرانے گناہ معاف کرا کے ہی کام کرانے کا سوچے!

سیکرٹریٹ کے افسر و ملازمین notwithstanding اور in pursuance to اور ‘attached ‘herewith سے باہر نا دیکھ پائیں، فیلڈ آفیسرز اپنی برانڈڈ khakis اور سمارٹ فٹنگ شرٹ سے پرے دیکھنا حضرتِ Narcissus کی بلاسفیمی سمجھیں۔