دِھیرَجتا، مقصد کی رفعت کا نشان رخصت ہوتا ہے

Yasser Chattha
یاسر چٹھہ

دِھیرَجتا، مقصد کی رفعت کا نشان رخصت ہوتا ہے!

از، یاسر چٹھہ

ہجوم میں ضُو فشاں فرد، فرد میں مجلس جاتی رہی۔

بہت ہی بڑا نقصان!

جب بڑا نقصان کہتا ہوں تو کیا یہ روایتی صفتی اسم ہی مُنھ سے جھاڑتا ہوں؟

نہیں، ایسا نہیں۔ یقین رکھتا ہوں کہ لفظ بہت قیمتی ہوتے ہیں۔ تو یہ بڑا نقصان ہے۔ قحطُ الرّجالی میں بڑا نقصان ہے۔

…الخُسر، الخُسر، الخُسر…

اس بڑے نقصان کی، اس خسارے کی عِلّت عرض کرتا ہوں۔

جی جناب، کیا ایسا ہی نہیں کہ ہم خالی لفظوں پر اونچی آوازوں کے دور میں زندہ ہیں۔ معنی کم اور شوریدہ سری اور شور زیادہ ہے۔ جوش کہیں زیادہ ہے، ہوش کم تر ہے۔ لفظ اور نعرہ صرف صوت و آواز ہے، معنیٰ اور شعورِ حیات و اعمال نہیں؟

ایسے حالات میں ابنِ عبدُ الرَّحمٰن، معروف بَہ آئی اے رحمٰن، مخلُوقِ رحمٰن کے حقوق کے لیے تسلسل اور دھیرجتا کا نشان رہے۔ ان کی قدر یہ ہے کہ وہ کہتے، بولتے، لکھتے اور درست سَمت کارِ خیر کرتے رہے۔ مگر یہ سب شُستہ بیانی سے، خوب مزاجی سے، طمانت سے۔ وہ اپنی سنجیدگی سے سامعین بھی پاتے رہے۔

یہ کوئی ایسی نظر انداز کرنے کے لائق بات نہیں ہو سکتی:

شور کے عَصر میں وہ شُعُورِ عصر کا پا سَنگ تھے، سنگِ میل تھے۔ (اردو کا کرخت محاورہ لفظ سنگ لکھواتا ہے، شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ ایسے اِنس کے لیے صفتی اسم میں لفظ پتھر کی صوتی قُربت ہو۔)

بھائی اسد طور یاد دلاتے ہیں:

‏مرحُوم آئی اے رحمٰن، سُپریم کورٹ میں اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی عدالت میں پیش ہوئے تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے روسٹرم پر کھڑے آئی اے رحمٰن کو کہا:

“کاش میں آپ کو یہاں چائے پلا سکتا۔”

آئی اے رحمان نے دھیمی آواز لیکن جان دار الفاظ میں جواب دیا:

“چائے نہیں انصاف چاہیے۔”

عاصم سجاد اختر ٹویٹ لکھتے ہیں:

I.A Rehman was that inimitable progressive who struggled for freedom from colonialism & then carried on for more than 70 yearz to free our people from the clutches of class privilege, ethnic-racial domination, patriarchy & militarism.

RIP, Rehman Sahib. The struggle will continue.

اللہ پاک مغفرت فرمائیں۔

روشن تر فہم، ستاروں سے رستہ پوچھتے، پَر زمین پر راہ ناپتے زندگی گزاری۔ تخلیقی انداز سے سیاسی و سماجی ناقد … بہت دیر روشنی بانٹتے رہے۔ عقیدہ ہے کہ روشنی کبھی مرتی تو نہیں، صرف صورت بدلتی ہے۔

آئی اے رحمٰن صاحب، اگلے سورج کی آمد کی آس پر آپ کو خدا حافظ

یقیناً پروردگار کے معاملات اور سنت میں محبت و مغفرت حاوی ہیں۔

خدا حافظ

… یاسر

About یاسرچٹھہ 240 Articles
اسلام آباد میں ایک کالج کے شعبۂِ انگریزی سے منسلک ہیں۔ بین الاقوامی شاعری کو اردو کےقالب میں ڈھالنے سے تھوڑا شغف ہے۔ "بائیں" اور "دائیں"، ہر دو ہاتھوں اور آنکھوں سے لکھنے اور دیکھنے کا کام لے لیتے ہیں۔ اپنے ارد گرد برپا ہونے والے تماشائے اہلِ کرم اور رُلتے ہوئے سماج و معاشرت کے مردودوں کی حالت دیکھ کر محض ہونٹ نہیں بھینچتے بَل کہ لفظوں کے ہاتھ پیٹتے ہیں۔