aik Rozan ایک روزن

aik Rozan ایک روزن

a post-humanist visage of an evolving society

  • مرکزی صفحہ
  • اداریہ
  • ترجمے زبان و ادب دیگراں
  • مطالعۂِ خاص و فکر افروز
  • مصنف اور تصنیف و تالیف: روزن تبصرۂِ کتب
  • خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے
  • ماحولیات، پائیدار مستقبل اور تعلیم و ترقیات
  • جمالِ ادب و شہرِ فنون
  • رابطہ
    • ہمارے بارے میں
      • ہمارےلیے لکھنے کا طریقہ
  • Roman Script Languages: English Parlour
3rd March 2021

Joker

political correctness
Roman Script Languages: English Parlour

Fun and political correctness

26th June 2018 نصیر احمد Naseer Ahmed 1

Fun and political correctness by, Naseer Ahmed (A dialogue between a Liberal and Joker) Liberal: I think you said something funny here. Joker: I suppose I did. Liberal: I want to laugh at it but… […]

Lenin Joker dialogue
Roman Script Languages: English Parlour

Lenin and joker dialogue

11th August 2017 نصیر احمد Naseer Ahmed Comments Off on Lenin and joker dialogue

Lenin and joker dialogue Naseer Ahmed Lenin : Who is there? Ah, a clown. That is a bit innovative. A change, a bit progressive. Otherwise, I was fed up with those university professors. I hear […]

تازہ ترین مضامین

  • Waris Raza
    خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

    وسیب اور ملبار کا سنگم

    میں اکثر ان سے چند ان دوستوں کی حمایت پر الجھ جایا کرتا جو غیر نظریاتی اور ترقی پسندی کے نام پر دھوکا تھے، مگر شکور ہمیشہ کہتے کہ کامریڈ اس تنگ نظر سوچ کے سامنے […]

  • Naseer Ahmed
    جمالِ ادب و شہرِ فنون

    رانجھے کا جوگ بیراگ اور شہری اخلاقیات قسطِ دوم

    سہتی کی یہ مدافعت نا تواں سی ہی رہتی ہے اور منصوبہ تیار ہو جاتا ہے۔ ہیر کھیت میں سانپ کے ڈسنے کا ناٹک کرتی ہے۔ جوگی جی سانپ کے زہر کے تِریاق کے بہانے کھیڑوں کے […]

  • Asim Butt Urdu Novel Bhed
    مصنف اور تصنیف و تالیف: روزنِ تبصرۂِ کُتب

    ناول بھید کا ایک ادبی تأثّر 

    بھید میں پر لطف موڑ یہ آیا کہ جو مُسوّدہ اکاؤنٹنٹ کو بس کی سیٹ کے نیچے پڑا ہوا بس کنڈیکٹر نے تھمایا تھا، وہ اس کے خالق کی تلاش میں کہانیوں کے اندر اترتا رہا۔ […]

  • Naseer Ahmed
    مطالعۂ خاص و فکر افروز

    استاد کب چِلّہ کَشی کے فضائل تعلیم کرنے لگتے ہیں؟ 

    جنھوں نے گدا گری سے ملتی جلتی یہ کاملیّت پرست آمریت چنی تھی، وہ احمق تو سادھو سَنّت اور اولیائے کرام جانے جاتے ہیں۔ ان کے بارے میں تو گفتگو ہی نہیں کی جا سکتی، […]

  • حسین جاوید افروز
    خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

    پاکستان کرکٹ زوال پذیر کیوں؟

    مگر اب کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم چھٹی، ساتویں اور آٹھویں پوزیشن پر جا چکی ہے۔ جی ہاں گرین شرٹس کی کا حال ہی میں کیا گیا دورہ نیوزی لینڈ اپنی جگہ نا کام […]

  • Zaigham Raza
    جمالِ ادب و شہرِ فنون

    خواب نامہ۴

    بس اتنا یاد ہے کہ ہم اس کے گھر میں داخل ہونے کے لیے سیڑھیاں چڑھ رہے تھے۔ تنگ سیڑھیوں پہ چڑھتے چڑھتے ہماری سانس پھول گئی، مگر زینے تھے کہ ختم ہونے میں ہی نہ آ ر […]

  • Waris Raza
    خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے

    در بَہ در خاک بَہ سر عوام اور سیاست

    حکم ران طاقت ور طبقات اپنے دفاع اور پُر آسائش زندگی کے لیے ملکی آئین و قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اپنے من پسند چاپلوس افراد کو خزانے پر بوجھ ڈال نوکریاں بانٹ […]

  • Maen Tamsal hoon Arifa Shahzad novel novel
    جمالِ ادب و شہرِ فنون

    عارفہ شہزاد کا ناول ’’میں تمثال ہوں‘‘ ایک بے ترتیب قاری کی نظر میں 

    ناول عورت کے عشق، جذباتی و نفسیاتی کش مش، جنسی نا آسودگی کو موضوع بناتا ہے۔ سماجی و مذہبی جکڑ بندیاں جتنی بھی سخت ہوں، جنسی جذبات پر کوئی زور نہیں، یہ بتاتا ہے […]

  • Yasser Chattha
    جمالِ ادب و شہرِ فنون

    کہانی منڈی کی بھی خالق ہے، اور خداؤں کی بھی

    کہانی کی کوکھ اسطورہ کو ملی، یا کہانی اسطورہ کے گھر میں پیدا ہوئی؟ چاہتا ہوں، یہ سوال، ایک سوال ہی رہے: اور بَہ فرضِ صورت اس کو جواب سمجھ لیا جائے تو اس کو پھر […]

  • Zaigham Raza
    جمالِ ادب و شہرِ فنون

    خواب نامہ ۳

    اونگھ سے مُشابِہ یہ نیند بدن کے یک سَر ساکن ہونے پہ اکھڑ جاتی ہے، جب سیٹ پہ بیٹھے ہوئے سر ایک طرف کو ڈھلک جاتا ہے۔ یا یوں بھی ہوتا ہے کہ گاڑی کو ایک ذرا سا دھکا […]

عنوانات
  • اداریہ
  • خبر و تبصرہ: لب آزاد ہیں تیرے
  • جمالِ ادب و شہرِ فنون
  • ترجمے زبان و ادبِ دیگراں
  • مطالعۂ خاص و فکر افروز
  • مصنف اور تصنیف و تالیف: روزنِ تبصرۂِ کُتب
  • ماحولیات، پائیدار مستقبل اور تعلیم و ترقیات
  • Roman Script Languages: English Parlour
aik Rozan on Facebook
رابطہ
  • ایک روزن کی ٹیم
  • ایک روزن پہ کیسے لکھا جائے
ادارتی نوٹ
  1. پوسٹ میں شائع کی گئی رائے مصنف کی ہے اور ادارے کا مصنف کی رائے سے متفق ہونا قطعی ضروری بھی نہیں ہے۔ کاپی رائٹ “ایک روزن” ڈاٹ کام ہے۔
  2. بلا اجازت آرٹیکل نقل کر کے شائع کرنا کاپی رائٹ قوانین کے تحت ایک جرم ہے۔ اس سے بھی زیادہ یہ ایک اخلاقی جرم ہے۔ پیشہ ورانہ اخلاقیات قانونی پابندیوں سے بہ قدرے زیادہ مؤثر و توانا ہونا اچھے اور دیانت دار معاشروں کا اہم اشاریہ ہوتے ہیں۔
  3. البتہ “ایک روزن” ایک نان کمرشل ادارہ  ہونے کی وجہ سے آرٹیکلز نقل کرنے کی مشروط اجازت دیتا ہے کہ آپ اس کا مناسب حوالہ اور ساتھ لنک دیجیے۔

حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔