پیارےبچو یہ پاکستان ہے

لکھاری کا نام
علی اکبر ناطق

علی اکبر ناطق

پیارے بچو یہ پاکستان ہے۔ اس کے سر پر کافی عرصے سے برابر گنجوں اور بوٹوں کا سایا ہے، چنانچہ اللہ کے سایے کی ضرورت نہیں ۔ اس میں دو طبقے رہتے ہیں ،ایک جانوروں کا طبقہ ،جسے عوام کہا جاتا ہے اور دوسرا قصایوں کا گروہ ہے اور دونوں کہ ے درمیان چھُری کا تعلق ہے ؟ پہلے پہل خیال تھا کیہ ہمارا ملک ہے لیکن مزید تحقیق سے یہ خیال غلط ثابت ہوا ۔ اور جو صحیح تحقیق نے ثابت کیا وہ در ج ذیل ہے ۔
در اصل اس ملک کے چھ حصے ہیں ،ایک حصہ، جسےپختون خواہ کہتے ہیں ، یہ عملی طور پرمولوی فضل الرحمن ،سمیع الحق، سراج الحق اور اسی طرح کے مزید کئی حق پرستوں کے حق میں لکھ دیا گیا ہے ، یہ تمام اہلِ حق عسکری شاہینوں کی آشیر باد سے طالبان  کے ساتھ مل کرشمشیرو سناں اول کا مظاہرہ کر تے رہتے ہیں ،اور کبھی کبھی لہو گرم رکھنے کے لیے اے پی ایس کے کبوتروں پر بھی یہی نسخہ آزما کر اُنھیں شہادت کے درجے پر فایز کردیتے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں میں ایمانی خون دوڑتا رہے۔ الغرض اس صوبے میں اسلام کا عملی نفاذ سکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں جاری ہے ۔انشاللہ جلد یہ حصہ نفاذِ اسلام کی دولت سے مالا مال ہو جائے گا ۔اس کا مشہور شہر پشاور ہے جہاں نسوار دس روپے کی ایک پڑیا اور گولی مفت دستیاب ہے ۔
پیارے بچو، اس ملک کا دوسرا حصہ بلوچستان ہے ۔یہ علاقہ کہلاتا تو بلوچستان ہے مگر عملی طور پر پختونوں ، بوٹ والوں اور بھانت بھانت کی ایجنسیوں کے پاس ہے ۔ یہاں کئی طرح کے جہاد کھیلے جا رہے ہیں۔ اِن کے علاوہ ناموسِ صحابہ کا جہاد بھی کافی عرصے سے جاری ہے ،جس میں اسلام کا فاتحانہ چہرہ دکھایا جاتا ہےاور بشمول ہزارہ برادری تمام کافروں کا قلع قمع جاری ہے ۔ اس کے نتیجے میں اللہ کے فضل سے قبرستانوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ،جو اسلام کی سر بلندی کی واضح دلیل ہے ۔ یہاں کا مشہور شہر کوئٹہ ہے، جس کی مشہور صنعت یہی جہاد ہے اور پیارے صحابہ کو ماننے والوں کی وجہ سے شہر میں موت کا سا امن  ہے یعنی اللہ بس باقی ہوس۔
پیارے بچو، اس ملک کا تیسرا حصہ پنجاب ہے اور پنجاب میں بھی لاہور ہے ،جو لوہاروں کے پاس ہے اور اللہ کے حکم سے آئندہ بھی انھی کے پاس رہے گا ۔ اور ستیا ناس رہے گا۔اس شہر کے علاوہ پنجاب کہیں نظر نہیں آتا ،اس کے تعلیمی اداروں ،گلی محلوں اور زندگی کے تمام شعبوں پر منصورہ والوں اور رائے ونڈ بستر بندوں کا عملی نظام اور اسلام نافذ ہے ۔ پنجاب کے جنوب میں یعنی جنوبی پنجاب میں مدارس کے نام پر کئی طرح کی دیسی صنعتیں کام کر رہی ہیں ، ان صنعتوں میں خود کُش جیکٹیں ، خود کش بمبار ، کفر کے فتاویٰ اور اسی طرح کی دیگر کئی فیکٹریاں وافر مقدار میں اپنی مصنوعات پیدا کر کے پورے ملک کو سپلائی کرتی ہیں اور مال اتنا زیادہ ہے کہ یہ مال مفت بھیجا جاتا ہے ۔ جو کچھ خرچہ آتا ہے وہ حکومت ، فوج اور سعودی عرب کے باہمی فنڈ سے پورا کیا جاتا ہے ۔ یہاں خاص اور حلال جانور وہی گنے جاتے ہیں جو لاہور میں رہتے ہیں جو لوہاروں کو دعا دیتے ہیں باقی حشرات الارض کے زمرے میں آتے ہیں ہے ۔
پیارے بچو اس ملک کا چوتھا حصہ سندھ ہے بلکہ کراچی ہے ، یہ شہر عملی طور پر کس کے پاس ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو الہ دین کا چراغ رگڑنے سے حل ہوتا ہے اور وہ چراغ ہماری فوج بڑے عرصے سے رگڑ رہی ہے لیکن ہر بار پتا چلتا ہے کہ چراغ جعلی تھا ۔ پھر اُسے پھینک کر اصلی چراغ ڈھونڈنا شروع کر دیتی ہے ۔ بہر حال یہ شہر جس کے پاس بھی ہے ،وہ بڑا بہاد ر ہے ، بعض لوگ کہتے ہیں یہ فیصلہ ہماری فوج کرتی ہے کہ اب اسے کس کے پاس ہونا چاہیے ؟ہم غریب جانور قصائیوں کے کام میں دخل نہیں دے سکتے ،سارا ملک اُن کی ملکیت ہے، جسے چاہیں بخش دیں ہم بیچ میں کون ہوتے ہیں ٹانگ دینے والے ،مشورہ دے کروقت سے پہلے چھُری نیچے آنے کا کیا فائدہ ؟
اس کا پانچواں حصہ پیارے بچو، اسلام باد ہے ۔ یہ شہر در اصل روڈ بلاک کرنے والوں کا ہے، جس میں ملکی اور غیر ملکی ایجنسیاں ،این جی اوز ، سیکرٹریز ،وزیر ،کبیر ،مدرسے اور پروٹوکول کے کرتا دھرتا شامل ہیں ۔اس کے علاوہ لال پیلی اور ضرار مسجدوں کے عزیزی بھی یہاں اپنا سکہ جمائے بیٹھے ہیں اور اسلام کی سچی خدمت کا بھاری وزن اور کافروں کو قتل کرنے یا کرانے کا ثواب بھی انھی کے ذمے پڑا ہوا ہے اور وہ بہت عرصے سے اسے احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں ۔ ملک کے اس حصے میں جال ہی جال بچھے ہوئے ہیں جہاں دن رات معصوم جانوروں کو پھنسایا جاتا ہے اور ذرا نفاست سے ذبح کیا جاتا ہے ۔دامن پہ کوئی دھبا نہ خنجر پہ کوئی داغ
پیارے بچو،اللہ تمھیں اس شہر سے دور رکھے اور اپنی حفظ و امن میں رکھے مگر، کوئی اُمید بر نہیں آتی ،،،،کوئی صورت نظر نہیں آتی
۔