ہم مودی کے انڈیا سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟

ہم مودی کے انڈیا سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟

ہم مودی کے انڈیا سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟

(رضا علی)

پاکستانی مودی سرکار میں مذہبی انتہا پسندی دیکھتے ہیں، جنگی جنون، اقلیتوں کے ساتھ زیادتی اور ایک عمومی جارحیت اور اضطراب کی کیفیت- کچھ پتا نہیں چلتا کے کل مودی حکومت کیا کردے- یہ بات پاکستانیوں کے لئے بہت تشویش ناک ہے۔ کوئی دن نہیں گزرتا کے مودی پر بات نہ ہو۔ لیکن یہ سب دیکھ کے ہم نے کیا سیکھا؟

پاکستان کے سیاسی بیانئے میں اکثر اشرافیہ پر لعنت بھیجی جاتی ہے۔ سوچ یہ ہے کے اشرافیہ لوگوں کے مسائل سے آزاد اور دوسری دنیا میں رہتی ہے۔ انہیں کیا پتا کے بھوک کیا ہوتی ہے، بیماری کیا ہوتی ہے، بیٹی کی شادی کیا ہوتی ہے- یہ تو سمجھتے ہیں کے جس کے پاس روٹی نہیں ہے وہ کیک کھا لے- انہیں عیش و عشرت سے فرصت ملے تو پتا چلے- خیال یہ ہے کے کوئی اپنے جیسا عام آدمی آ جائے تو مسلہ حل ہو جائے گا- آپ نے مانگا اور مثال حاضر ہے۔ مودی سے بڑھ کے عام آدمی کون ہوگا۔ اسے تو فخر ہی اس بات پر ہے کے وہ زمین سے اٹھ کے یہاں تک پہنچا ہے- اور پاکستانی ہیں کے برداشت نہیں کر رہے- سبق، عام آدمی کا اقتدار لازماً اچھی خبر نہیں ہوتا-

پاکستان میں ہمارے دائیں بازو کے لوگ کب سے بےچین ہیں کے کب یہاں اسلامی حکومت آئے گی اور کب یہ سب غیر اسلامی گند صاف ہوگا- ہمارے حکمران باسٹھ اور تریسٹھ پر پورے نہیں اترتے- یہ لبرل، سیکولر اور بےدین ہیں- ان کے اس بےدینی کی نحوست ہے جو پاکستان آج اس حالت میں ہے- اگر، کوئی مرد مومن، جماعت اسلامی، یا دوسری اہل پارٹی، سے نکل کے ملک کی باگیں سنبھال لے تو مسلہ حل ہو جائے۔ آپ نے سوچا، مثال حاضر ہے۔ مودی نے اپنی زندگی آرایس ایس کی خدمت میں گزاری ہے- یہ وہاں کی جماعت اسلامی ہے۔ مذہب سے اسے جتنی محبّت ہے اور کسے ہوگی؟ لیکن پاکستانی ہیں کے برداشت ہی نہیں کرتے- سبق، مذہبی شخص کے اقتدار میں آنے سے کام لازماً ٹھیک نہیں ہوتے۔

رضا علی، صاحب مضمون

انڈیا جو ایک سیکولر ملک تھا، آج مودی کے زیراثر ہندو اکثریت کا علمبردار بن گیا ہے۔ گائے کے گوشت پر پابندی، ہندو عورت مسلم مرد سے شادی نہیں کرسکتی، کوئی ہندو مذہب نہیں چھوڑ سکتا، جو چھوڑ گئے انھیں گھر واپس لانے کی ضرورت ہے- یہ پاکستانیوں سے برداشت نہیں ہو رہا- اب پاکستانیوں سے کوئی پوچھے کے جب آپ سیکولر لبرل کو ملک دشمن سمجھتے ہیں اور اسلام کا نفاذ اکثریت کے دل کی آواز سمجھتے ہیں توانڈیا سے تکلیف کیوں؟ اسلام میں تو مسلم عورت غیر مسلم سے شادی نہیں کر سکتی، تو آپ کیوں چاہیں کے ایک ہندو عورت مسلمان سے شادی کرنے کے لئے اسلام قبول کر لے؟ اسلام میں تو اسلام چھوڑنے کی سزا قتل ہے، پھر آپ کو کیوں برا لگے اگر ہندو بھی پابندی لگا دیں؟ اگر مسلمان کو پاکستان میں شراب سے تکلیف ہے تو ہندو کو انڈیا میں گائے کے گوشت سے ہے، آپ کو اعتراض کیوں؟ اگر انڈیا میں مسلمان اقلیت سے اس زیادتی پر اتنا دل دکھتا ہے تو کبھی اپنے ملک کی اقلیتوں کی خبر لی؟ سبق، دنیا کو کبھی دوسروں کی نظروں سے بھی دیکھیں-

میرے ساتھ کام کرنے والا ایک انڈین جو خود کو ملحد کہتا ہے وہ بھی مودی کی بھرپورحمایت کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کے ہندو ڈرپوک ہیں کیوںکہ پاکستان نے پارلیمنٹ اور ممبئی پر حملہ کر دیا اور انہوں نے کچھ نہیں کیا- مودی نے آ کے انڈیا کی اکثریت کو یہ یقین دلایا ہے کے وہ پاکستان کو اب اس کا جواب دیں گے- پاکستانی اس سے متفق نہیں- ان کا خیال ہے کے انڈیا میں جو کچھ ہوا وہ سب ایک ڈرامہ تھا جسےfalse flag کہتے ہیں- کاش کے انڈین یہ بات سمجھ جائیں- جبکہ پاکستان میں جو کچھ ہوتا ہے وہ false flag نہیں ہو سکتا۔
اگر انڈین سمجھیں کے پاکستان وہاں دشت گردی کرتا ہے تو وہ غلط جبکہ انڈیا پاکستان میں دہشتگردی کرتا ہے یہ صحیح۔ انڈیا اگر یہ کہے کہ پاکستان سے دہشتگرد ٹریننگ اور اسلحہ لے کے کشمیرمیں جا کے لڑتے ہیں اور پھر پاکستان میں پناہ لیتے ہیں تو یہ جھوٹ، اگر پاکستان یہ کہے کہ کراچی، بلوچستان اور فاٹا میں وہ انڈیا سے مدد لیتے ہیں تو سچ- کیوںکہ کشمیر میں جو ہوتا ہے وہ جائز اور پاکستان میں جو ہوتا ہے وہ ناجائز- سبق، اگر جنگ اور دہشت گردی بری لگتی ہے تو پہلے اپنے گھر میں جھانکیں-

انڈیا میں مودی حکومت کی انتہا پسندی اور جارحیت کو وہاں کا لبرل سیکولر طبقہ ناپسند کرتا ہے اور اس کی مخالفت کرتا ہے- وہاں کا میڈیا ایسے تمام لوگوں کو غدّاری کا سرٹیفکیٹ جاری کر چکا ہے- مسلمان اس کی کیا مخالفت کریں گے، وہ کچھ کہیں گے تو فوراَ پاکستان جانے کا تعنہ ملے گا- اور پاکستان نے انھیں قبول کرنا نہیں ہے- وہ بیچارے زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں- پاکستان میں بھی ایک لبرل سیکولر طبقہ ہے جو امن کی آشا کی بات کرتا ہے- پاکستانی میڈیا نے اسے بھی غدار کا سرٹیفکیٹ دیا ہے- اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ان کی تصویریں جوڑ کے غداروں کی فہرست بنا کے بھی بانٹا جاتا ہے- پاکستانی بڑے شوق سے ان غداروں کو ایکسپوزکرتے ہیں- ان سے اتنی ہی نفرت کرتے ہیں جتنی مودی سرکار میں وہاں کے لبرل سیکولر سے کی جاتی ہے۔ سبق کے لئے گھرمیں آئینہ ڈھونڈیں-

مودی کا انڈیا میں اقتدار میں آنا پاکستان میں دیکھے گئے تمام خوابوں کی تعبیر ہے- وہ ایک عام سادہ لوح آدمی ہے، جو کرپٹ نہیں سمجھا جاتا، جس نے اپنی زندگی مذہبی خدمات میں گزاری ہے، اپنی اکثریت عوام کی امنگوں کا ترجمان ہے، محب وطن، نہ سیکولر ہے نہ لبرل، اپنے مذہب کونافذ کرنا چاہتا ہے اور اپنے دشمنوں کو آڑے ہاتھوں لیتا ہے۔ پھر آپ کو کیوں برا لگتا ہے؟ اور اگراس کے اثرات سے اتفاق نہیں تو کیا ایسا ہی پاکستان چاہیے؟