گائیکی کا بھگوان:شہنشاہِ غزل مہدی حسن
(پروفیسر شہباز علی) جنوری ۱۹۸۴ء کی ایک سرد شام اچانک دروازے پر دستک ہوتی ہے۔ مَیں گھر میں اُس وقت کچھ کتابیں دیکھ رہا تھا۔ دستک سُن کر دروازے کی طرف لپکا دروازہ کھولا تو […]
(پروفیسر شہباز علی) جنوری ۱۹۸۴ء کی ایک سرد شام اچانک دروازے پر دستک ہوتی ہے۔ مَیں گھر میں اُس وقت کچھ کتابیں دیکھ رہا تھا۔ دستک سُن کر دروازے کی طرف لپکا دروازہ کھولا تو […]
(منزہ احتشام گوندل) سنو! آج کیا تاریخ ھے؟ میں نے جھکی ھوئی کمر اور سفید بالوں والے بوڑھے سے آخری بار التجا کی۔ ۔ ۔ تاریخ۔ ۔ ۔ تاریخ کا لفظ سنتے ہی اس نے […]
(اظہروقاص خٹک) سیلفی کو اکیسویں صدی کا سب سے جدید اندازِ منظر کشی کہا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں سیلفی کو جدت کے پیشِ نظر عام تصویر سے زیادہ افضل مقام حاصل ہوا ہے، […]
(تنویر احمد تہامی) آزادئ اظہار انسانی معاشروں کی بنیادی ضرورت ہے۔ جب یہ ضرورت پوری نہ ہو تو پورے معاشرے میں گھٹن کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔ جب سوال کی اجازت نہ ہو اور […]
کافکا تاریخ لکھتا ہے : مائیکرو فکشن از، جنید الدین ایک رات کافکا نے خواب دیکھا کہ وہ کوئی خواب نہیں دیکھ رہا۔ اس نے دیکھا کہ نظریہ ارتقاء قحط کے دنوں میں ڈارون کے […]
(ڈاکٹر اسلم انصاری) پچھلے کئی ہزار سال سے زبان اور انسان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ترقی یافتہ انسانی شعور کے ہمہ گیر مظہر کے طور پر زبان ایک […]
ایک ایکٹر، ایک ایکٹریس اور منٹو کی آنکھ از، پرویز انجم سعادت حسن منٹو ۱۹۳۶ء کے اواخر میں ’’مصور‘‘ ویکلی نیم ادبی و فلمی میگزین کے مدیر ہو کر بمبئی گیا۔ وہاں انہوں نے فلمی […]
(سیّد محمّد اشتیاق) قیام پاکستان کے بعد، ہندو مسلم فسادات اور تناؤ کے باعث اردوبولنے والے ا فراد کی اکثریت نے کراچی میں سکونت اختیار کی۔ اس کے علاوہ، دیگر زبان بولنے والے مسلمانوں نے […]
(اورنگ زیب نیازی) گولی اور گالی بے دلیل معاشرت کی نشانی ہے۔عقل کی الماری منطق سے خالی ہو جائے تو منہ سے غلاظت بہتی ہے،دلیل ختم ہو جائے تو آنکھوں سے آگ نکلتی ہے۔باب العلم […]
(ذوالفقارعلی) تو کیسی ماں ہے؟ تیرے بچے بدحال ہیں۔ نڈھال ہیں نہ کوئی تسلی نہ دلاسا۔ ماں تُو کب میرے درد کا درماں کریگی۔ کب مُجھے اپنی جھولی میں بٹھا کے پیار دیگی میرا تحفظ […]
حوالہ اور لنک دے کر شائع کیا جا سکتا ہے۔